ڈیرہ مراد جمالی : کمشنر نصیرآباد ڈویژن اورڈپٹی کمشنرنے چارج لیتے ہی لینڈ مافیاء کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا شہری میں جاری تعمیراتی کام بند نصف درجن کے قریب لینڈ مافیاء کے تعمیر شدہ مکانات چاردیواریاں مسمار کرکے میڑیل قبضہ میں کر مقدمات درج کر لیئے ڈیرہ مراد جمالی شہر کی پانچ ہزار پانچ ایکٹر پر تعمیرات کے کام پر ساٹھ سالوں سے دفعہ 144نافذ عمل ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈیرہ مراد جمالی شہر بلوچستان کا واحد شہر ہے جس کی پانچ ہزار پانچ ایکٹر پر تعمیرات کے کام پر ساٹھ سالوں سے دفعہ 144نافذ عمل ہونے کے باوجود بڑے شاپنگ سینٹر بنگلے تجارتی مارکیٹیں رہائشی مکانات تعمیر ہوچکے ہیں گزشتہ کئی دونوں سے ڈیرہ مراد جمالی میں لینڈ مافیاء نے سر اٹھا لیا تھا کمشنر نصیرآباد ڈویژن عابد سلیم قریشی اورڈپٹی کمشنر حافظ محمد قاسم کاکٹرنے چارج لیتے ہی عوامی شکایات پر لینڈ مافیاء کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا۔
جس پر تحصیلدار ڈیرہ مراد جمالی بہادر خان کھوسہ نے میونسپل کمیٹی کی بھاری مشنیری سے شہرمیں جاری تعمیراتی کام بند کرتے ہوئے نصف درجن کے قریب لینڈ مافیاء کے زیر تعمیر شدہ مکانات چاردیواریاں مسمار کرکے لاکھوں روپے کامیڑیل قبضہ میں کر مقدمات درج کر نے کیلئے سٹی پولیس ڈیرہ مراد جمالی میں مراسلے روانہ کردیئے ہیں۔
واضع رہے کہ نصیرآباد کی اپوزیشن جماعتوں نے ڈیرہ مراد جمالی میں لینڈ مافیاء کے خلاف کارروائی کرنے کیلئے قومی شاہراہ بلاک کردی تھی جس کا چیف سیکریڑی بلوچستان نے نوٹس لیتے ہوئے کمشنر نصیرآباد ڈویژن اور ڈپٹی کمشنر نصیرآباد کے تبادلے کر دیئے تھے۔