تربت: تربت، کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات کو کم سے کم کرنے اور سرگرمیوں کو زیادہ میسر بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ کیچ نے ردیگ کے بعد تربت میں مزید تین قرنطینہ وارڈکے قیام عمل میں لایا تاکہ علاقے میں کسی بھی ممکنہ صورتحال نمٹا جا سکے، لوگوں میں شعور و آگاہی مہم کے سلسلے میں انتظامیہ اور سول سوسائٹی پر مشتمل ٹیم تشکیل پر غور شروع، شہر میں اسپرے بھی بڑی حد تک کیا گیا ہے۔
ڈی سی کیچ نے بتایا کہ مزید تین قرنطینہ وارڈ تربت، یونیورسٹی، میڈیکل کالج اور بی آر سی میں قائم کیے گئے ہیں، ڈپٹی کمشنر کیچ ریٹائرڈ میجر محمد الیاس کبزئی کے مطابق ابھی گرمیا ں شروع ہو رہی ہیں اس لیے قرنطینہ وارڈ کی تعداد بڑھا نا ضروری تھا تاکہ کام کوزیادہ میسر انداز سے جاری رکھا سکے جبکہ احتیاطاً بس ٹرمینل بھی عارضی طور پر بند کروا دی گئی ہیں اور تربت سے اندرون ملک سفر پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
ڈی سی کیچ نے بتایا کہ تربت شہر میں اور گردونواح میں ذخیرہ اندوزی اور مصنوعی گرانفروشی کرنے والوں کے خلاف بھی کاروائی شروع ہو چکی ہیں اور کل تربت شہر میں اسسٹنٹ کمشنر تربت خرم خالد کی سربراہی میں شہر میں ذخیر ہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف بھر پور کاروائی کی گئی اور کاروائی کا سلسلہ مزید جاری رہے گا۔
انہوں نے بتایا کہ گیس کی قیمتیں بڑھانے والے تمام گیس سپلائیرز کو آفیس طلب کر کے سخت وارننگ دی گئی کہ وہ گیس کی غیرقانونی قیمتیں بڑھانے سے اجتناب کریں بصورت دیگر سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ موجودہ حالات میں ہمیں سخت مشکلات کا سامنا ہے اور تربت اس وقت الحمداللہ کرونا وائرس سے محفوظ ہے اور اس مثبت چیز کو برقرار رکھنے کے لیے عوام ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔