|

وقتِ اشاعت :   March 20 – 2020

کرونا وائرس ترقی یافتہ ممالک چین امریکہ اٹلی ایران سعودی اربیہ سمیت دیگر ممالک سے ہوتا ہوا ملک کے دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان میں بھی داخل ہو گیا ہے حفاظتی اقدامات کے پیش نظر صوبہ لاک ڈؤان ہو چکا ہے سرکاری دفاتر تعلیمی ادارے بکرا منڈیاں بند ایک خوف کا عالم بنا دیا گیا ہے اس کے بدلے میں حکومت کیا کر رہی ہے سب کو پتہ ہے حکم نامہ پر حکم نامہ عمل صفر ہے بلوچستان حکومت کے پاس وزیر صحت نہیں ہے۔

وزیراعلیٰ چیف سیکریڑی کمشنرز ڈپٹی کمشنر کو حکم دے دیتے ہیں پچاس بستروں کے کرونا وارڈ بنائیں لیکن پی ڈی ایم اے بلوچستان خاموش تماشائی بنا ہوا ہے صر ف ایک ایک تھرمل گن درجن بھر باورچی والا لباس درجنوں ماسک کے سوا کچھ نہیں دیا ہے تشخیص ٹیسٹ کا سامان اب تک نہیں پہنچا ہے اکثر عوام پریشان ہیں اللہ کے سوا کوئی مدد نظر نہیں آ رہی ہے کرونا وائرس ترقی یافتہ ممالک سے ہوتا ہوا شرقی ڈیرہ مراد جمالی اگر پہنچا تو شرما جائے گا کیونکہ وہ خوبصورت گوری موٹی عورتوں مردوں سے ہوکر آ رہا ہے یہاں تو شرقی ڈیرہ مراد جمالی کی عوام کا پہلے ہی سیوریج نالہ کے مچھروں نے خون چوس لیا ہے۔

ڈیرہ مراد جمالی کا مین بازار قومی شاہراہ کی ٹوٹی پھوٹی سڑک کرونا وائرس دیکھ کر منہ پیٹنا شروع کر دے گا وہ چیخے گا چلائے گا مجھے چین امریکہ اٹلی سعودی عرب کا راستہ بتاو مجھے جانا ہے لیکن شرقی ڈیرہ مراد جمالی کی عوام ہنسے گی یہاں رہو ہم مہمان نواز ہیں بلوچی سجی کھلائیں گے بکری گائے بھیڑوں کا دودھ پلائیں گے۔

لیکن کرونا وائرس ہاتھ باندھے گا میرا اس گندگی میں دم گھٹ رہا ہے مجھے جانے دو پھر بھی میں شرقی ڈیرہ مراد جمالی کی آج کی صفائی کی تازہ دم تصویریں رکھ رہا ہوں انتظامیہ کی پھرتی بے بسی کو سلام ہے شرقی ڈیرہ مراد گندگی کاڈھیر ہونے کے باوجود شادی ولیمہ پر کارروائی کی دولہا کا بھائی گرفتار کیا پہلے شرقی کو صاف تو کرو ایسی گندگی میں کرونا وائرس نہیں آئے گا شرقی کی عوام موت کے تالاب پر بیٹھی موت کا انتظار کر رہی ہے آفیسران کی خاموشی لاپرواہی شرقی کی عوام کو بڑی مصیبت میں ڈال دے گی قبرستانوں میں نعشیں دفنانے کے لیے جگہ تک نہیں ملے گی۔

ایسے میں شرقی کی عوام کیا حفاظتی اقدام کرے جہاں گندگی کے ڈھیر تعفن کی فضاء پھیلی ہوئی ہو اللہ پاک کا حبیب ہی شرقی ڈیرہ مراد جمالی کی عوام کو کرونا وائرس سے بچا سکتاہے۔ڈیرہ مراد جمالی میں بکرا منڈی ہوئی قصابوں پچاس روپے گوشت بڑھا دیا آٹھ سو کے بجائے 850روپے فی کلو کردیا جناب ڈپٹی کمشنر نے لورالائی کی یقین دہانی کرائی لیکن جواب صفر آج بھی قصاب وہی ریٹ دے رہے ہیں شرقی سیوریج کا نکالا گیا کچرہ بھی ویسے کا ویسہ پڑا ہے کرونا کسی کو برباد تو کسی لکھ پتی ضرور کر دے گا۔