|

وقتِ اشاعت :   March 27 – 2020

ڈیرہ اللہ یار: ڈیرہ اللہ یار میں سم نالے کو 15 فٹ کا چوڑا شگاف لگنے سے قریبی درجنوں مکانات زیر آب آگئے مکینوں کے گھریلو سامان بھی بہہ گئے ہیں لوگوں نے ایریگیشن کا عملہ تاخیر سے پہنچنے کی باعث اپنی مدد آپ کے تحت شگاف کو پْر کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔

شہر کے سنی پیٹرول پمپ کے قریب سم نالے میں پانی کا بہاو بڑھ جانے کی وجہ سے سم نالے کو 15 فٹ کا چوڑا شگاف پڑ گیا جو کہ سیلاب سے بچاو کے حفاظتی بند کو بھی توڑتے ہوئے قریبی آبادی میں داخل ہوگیا جس کی وجہ سے درجنوں مکانات زیر آب آگئے اور مکینوں کا گھریلو سامان بھی پانی میں بہہ گئے سم نالے میں شگاف پڑنے کی اطلاع فوری طور پر ایریگیشن کے حکام کو دی گئی تاہم ایریگیشن کا عملہ شگاف کو پْر کرنے کے لیے تاخیر سے پہنچا تو متاثرہ لوگوں نے بڑی تعداد میں شگاف کی جگہ پہنچ کر اپنی مدد آپ کے تحت شگاف کو پْر کرنے کا عمل شروع کردیا۔

ایک گھنٹے کی تاخیر کے بعد ایریگیشن کا عملہ ہیوی مشینری لیکر شگاف کی جگہ پہنچا اور مسلسل ایک گھنٹے کی محنت کے بعد شگاف کو بند کرکے مزید مکانات کو نقسان سے بچا لیا گیا سم نالے کو شگاف لگنے کے باعث ٹوٹنے والا حفاظتی بند چار سال قبل 10 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا تھا تاہم ٹھیکیدار نے حفاظتی بند کے پشتوں کی پچنگ نہ کی محض کچی مٹی سے پشتوں کی بھرائی کی جو کہ پانی کا دباو برداشت نہ کرسکا اور ٹوٹ گیا حفاظتی بند ٹوٹنے سے دس کروڑ روپے کی رقم بھی ضائع ہوگئی۔