|

وقتِ اشاعت :   March 27 – 2020

کمشنر نصیرآباد ڈویڑن عابدسلیم قریشی ڈپٹی انسپکٹر جنرل نصیرآباد شہاب عظیم لہڑی ڈپٹی کمشنر نصیرآباد حافظ محمد قاسم کاکٹر ایس ایس پی نصیرآباد عرفان بشیر ڈسڑکٹ ہیلتھ آفیسر نصیرآباد ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی ایم ایس سول ہسپتال ڈاکٹر ایاز جمالی اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی غلام حسین بھنگر تحصیلدار ڈیرہ مراد جمالی بہادر خان کھوسہ ایس ڈی پی او نصیرآباد ملک غازی عبدالغفار سیلاچی ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر گلاب خان شیخ ایس ایچ او صدر ڈیرہ مراد جمالی سید حیدر شاہ ایس ایچ او سٹی ڈیرہ مراد جمالی سکندر سعید عمرانی سب سے بڑھ کر ایس ایس پی کے پی اے غلام علی ابڑو جن کے پاوں کا آپریشن ہوا ہے۔

کرونا وائرس کی وجہ سے ڈیوٹی پر پہنچ گئے ہیں بلا شعبہ نصیرآباد انتظامیہ ونصیرآباد پولیس جنگی بنیادوں پر ممکنہ کرونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات کر رہے ہیں یہاں حیرت کی بات کی ہے کہ صوبائی حکومت اور پی ڈی ایم اے صرف زبانی احکامات دینے کے بجائے نہ تو مالی مدد اور نہ ہی کرونا سے بچاو کا حفاظتی سامان روانہ کر رہی ہے بلکہ متذکرہ شخصیات شب وروز محنت کرکے آئسولیشن وارڈ کے قیام اور ان کی ضروریات کیسے پوری کر رہے ہیں ان کے حوصلے کو داد دینا ضروری ہے سندھ حکومت نے ٹیسٹ وعلاج شروع کر دیئے ہیں لیکن نصیرآباد کے آفیسران پی ڈی ایم اے بلوچستان کی طفیل تسلیوں پر گزار کر رہے ہیں۔

آج تو اللہ معاف فرمائے نصیرباد کے رہائشی ممتاز بروہی میں جیکب آباد کی پرائیوٹ ہسپتال میں کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے پر سکھر قرنطینہ ریفر کردیا گیا ہے اس کے باوجود پی ڈی ایم اے کی سستی نا اہلی کسی بڑے حادثہ کا سبب نہ بنے ان تمام حالات کے باوجود کمشنر ڈی آئی جی پولیس ڈپٹی کمشنر ایس ایس پی اور ڈی ایچ او کی ہمت جذبے کو سلام ہے جو دن رات بھاگ دوڑ میں لگے ہوئے ہیں مشکل کی اس گھڑی میں نصیرآباد کے سیاسی ومخیر حضرات کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے اللہ پاک کے حضور معافی مانگنے کی اشد ضرورت ہے عوام الناس رب کو راضی کرنے کے لیے دعائیں مانگیں خیرات صدقات دیں دواکے ساتھ دعا بھی ضروری ہے۔