اسلام آباد: بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہا کہ بلوچستان میں مجموعی طور پر 17مارچ سے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا تھا، اس میں کچھ کنفوژن رہی ہے، ہم نے کوشش کی ہے کہ لاک ڈاؤن کی اصطلاح کا استعمال نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جزوی لاک ڈاؤن میں عوامی اجتماعات کو محدود، سرکاری دفاتر کو بند کیا گیا ہے، ماسوائے کھانے پینے اور ادویات کے تمام کاروباری مراکز بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے گذشتہ روز جو ہدایات دیں ہیں اس سے ابہام ختم کو گیا ہے۔
بلوچستان حکومت انسداد کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے قومی بیانیہ کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی شکل میں یومیہ کی بنیاد پر دیہاڑ لگانے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے لئے بلوچستان حکومت نے 32کروڑ ریلیز کر دیئے ہیں۔