|

وقتِ اشاعت :   March 29 – 2020

نوکنڈی: سنجرانی اور سمالانی قبیلے کے درمیان مائنز تنازعے کا تصفیہ،دونوں فریقین کو گلے ملا کر شیر وشکر کردیا گیا۔

چیکندگ مائنز پہ میر حاجی عبدالروف سمالانی اور میر مدد خان سنجرانی حاجی بشیر احمد باروزئی کے درمیان تنازعہ چل رہا تھا خان سنجرانی پینل کیسربراہ خان محمد آصف خان سنجرانی کے سربراہی میں میرجمیل احمد سنجرانی،حاجی خدائے نذر سمالانی،حاجی امان اللہ مینگل،حاجی عطاء اللہ سمالانی،کامریڈ محمد نبی بلوچ نے فریقین کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرکے فریقین کو تصفیہ کرانے پہ آمادہ کیا چیکندگ مائنز پہ قبائلی عمائدین کے ہمراہ دونوں فریقین کو اسلامی روایات اور بلوچی رسم و رواج کے مطابق آپس میں شیر و شکر کراکے تنازعے کا تصفیہ کردیا گیا۔

اس موقع پر خان محمد آصف خان سنجرانی نے کہا کہ قبائل کے درمیان معمولی سی معمولی تنازعے رنجش و دوریوں کا سبب بنتے ہیں بلوچ قوم مذید قبائلی تصادم اور جھگڑوں کا متحمل نہیں ہوسکتا جس سے قبائل کمزور ہوکر مشکلات سے دوچار ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ آج فریقین نے اسلامی اور بلوچی روایات کو زندہ رکھتے ہوئے تنازعے کو ختم کرکے دیگر قبائل کیلئے تقلید کی مثال قائم کی انہوں نے کہا کہ ضلع چاغی میں قبائلی تنازعات کے حل اور انکے درمیان آپسی مہر محبت اور بھائی چارے کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کرونگا۔