کوہلو: کوہلومیں کروناوائرس کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر کوہلو میں 10روز بھی لاک ڈاؤن جاری ہے لاک ڈاؤن سے غریب طبقہ‘مزدور دھاڑی دار معزور افراد کو شدید پریشانی کا سامناہے صوبائی حکومت کی جانب سے ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر لاک ڈاؤن کا سلسلہ بدستور جاری ہے غریب طبقے کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن خوش آئند ہے۔
لیکن صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو چاہیے کہ غریبوں کے لئے کوئی موثر انتظامات راشن کا بندوبست کیا جائے تاکہ ہمیں گھروں میں بیٹھ کر راشن ملے لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہمیں قرض بھی نہیں ملتا ہے ہمارے بچے بھوکے سونے پر مجبور ہیں۔نیوکلی کے رہائشی غلام محمدمری کا کہنا تھا کہ ایکسیڈنٹ کی وجہ سے گھر میں پڑا ہوں آٹھ معصوم معصوم بچے ہیں کمانے ولا واحد کفیل ہوں ایک چھوٹا بتیجہ جو کہ یتیم ہے پہلے مزدور ی سے کچھ کماتا تھا اب شہر بند ہونے سے وہ بھی گھر میں ہے ماہانہ گھرکا کرایہ بھی دینا ہے لیکن میرے پاس کھانے کے لئے کچھ نہیں ہے۔
ضلعی انتظامیہ‘صوبائی حکومت سے گزارش ہے کہ مدد کریں کوئی راشن پہنچائیں تاکہاپنے پیاروں کا گزاراکروں دیگر غریبوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے لاک ڈاون کے حوالے سے اچھے اقدامات اٹھائے ہیں صوبائی حکومت ہمیں ریلیف فراہم کرے ہمارے پاس کھانے کے لئے کچھ نہیں ہے بچے بھوک سے مررہے ہیں۔
اس حوالے سے ہمارے حکومت کو چائیے کہ اس حوالے سے انہیں سوچنا چاہیے اللہ پاک نے بیماری لائی ہے کوئی راشن کو ئی پیسوں کی مدد کرے مرجائیں گے ہم گوگ بھوک سے مررہے ہیں۔اس حوالے سے عالم دین مولوی کریم بخش نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوہلو کے پہاڑی علاقے‘نیلی‘بیجی‘گدڑی‘گواتانی‘سونڈ‘ سمیت دیگر دور دراز اعلاقوں میں نتظامیہ کی جانب سے کوئی انتظامات نہ ہونے سے انہیں سخت مشکلات کا سامنا ہے لاک ڈاؤن کی وجہ سے گاڑیاں بھی شہر میں نہیں آرہے ہیں۔
انہیں کھانے کے لئے راشن دستیاب نہیں ہے کروناوائرس کے پھیلنے کے خطرے میں میں لاک ڈاؤن سے انہیں علاقوں کے لوگ شہر تک نہیں آسکتے ہیں ان علاقوں میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ آباد ہیں دوسری جانب ان کابرسرروزگارذیادہ ترمال مویشی پر ہے شہر میں مال منڈی اور گاڑیاں نہ ہونے کی وجہ سے انہیں سخت مشکلات کا سامناہے حکومت سے گزارش ہے کہ ان کی مددکریں انہیں راشن اور ادویات پہنچائیں ہزاروں کی تعداد میں غریب پنس گئے ہیں۔