|

وقتِ اشاعت :   April 2 – 2020

نوکنڈی : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے سابق رکن انجینئر ملک محمد ساسولی نے کہا کہ تفتان بارڈر سیل ہونے کے باوجود ایران سے زائرین کی آمد بلوچستان کے عوام کیلئے المیہ سے کم نہیں ہے زائرین کی آمد کو روکا جائیں تاکہ تفتان سمیت بلوچستان کو کورونا وائرس سے محفوظ کیا جاسکیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں امدادی سرگرمیوں شروع کرنے میں ناکام ہوچکی ہیں لاک ڈاؤن اور گھروں میں قرنطینہ سے لوگوں کو شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان سمیت چاغی میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے لاکھوں لوگ گھروں میں محصور ہونے سے روزانہ اجرت پہ کام کرنے والے افراد کے گھروں میں فاقہ کشی کا عالم ہے بیروزگاری سے دو وقت کی روٹی کی حصول میں مشکلات سے دوچار ہیں لیکن وہی پہ حکمران کی جانب سے سب اچھے کا دعویٰ کی رٹ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے جسکی بی این پی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تفتان بارڈر کی بندش سے سرحدی شہر میں فاقہ کشی کا عالم ہے جہاں زائرین کی آمد اور شہر میں لاک ڈاؤن اور کورونا وائرس کی خوف سے لوگ گھروں میں محدود ہے لیکن وہی پہ حکومت کی جانب سے ضلع چاغی سمیت تفتان کے شہریوں کیلئے تاحال ریلیف کا اعلان نہ کرنا یہاں کے عوام کیساتھ مذاق و ناانصافی ہے جنکی سروں سے ہزاروں زائرین کو انکے علاقوں تک پہنچایا گیا انہوں نے مطالبہ کیا کہ زائرین کی آمد کو روک کرضلع چاغی اور خصوصا تفتان کیلئے خصوصی پیکچ کا اعلان کرکے لوگوں کی معاشی مشکلات میں کمی لائی جائیں۔