|

وقتِ اشاعت :   April 3 – 2020

کوئٹہ : سرکاری ٹھیکوں میں کرپشن کا الزام ثابت ہونے پر احتساب عدالت کوئٹہ کے جج منور شاہوانی نے آج جمعہ کو سابق ایکسین صنعت و حرفت بلوچستان عدیل انور کو تین سال قید بامشقت اور 96 لاکھ جرمانہ جبکہ ملزم کے فرنٹ مین خادم حسین کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنا دی۔

 نیب کی جانب سے سپیشل پراسیکیوٹر ضمیر احمد چھلگری نے پیروی کی۔ نیب بلوچستان کی سرکاری ٹھیکوں میں اختیارات کے ناجائز استعمال کی تحقیقات کے دوران سامنے آنے والے شواہد کے مطابق ملزم عدیل انور نے ایکسین صنعت و حرفت کی حیثیت سے متعدد سرکاری ٹھیکے اپنے منظورِ نظر ٹھیکیداروں کو غیر قانونی طور پر دیے جس کے عوض بھاری رقم رشوت کی مد میں اپنے فرنٹ مین خادم حسین کے اکاونٹ میں وصول کی۔ دونوں ملزمان کو کچھ عرصہ قبل گرفتار کر کے جیل بھیجوادیا گیا تھا۔ 

قبل ازیں قومی احتساب بیورو بلوچستان نے سابق ایکسین صنعت و حرفت عدیل انور و دیگرکے خلاف اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے کروڑوں روپے کی کرپشن کیس کی تحقیقات مکمل کر کے ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا تھا۔ملزم کے خلاف ناقابل تردید ثبوت و شواہد کی روشنی میں آج جمعہ کو احتساب عدالت کوئٹہ کے جج منور شاہوانی نے سابق ایکسین صنعت و حرفت بلوچستان عدیل انور کو تین سال قید بامشقت اور 96 لاکھ جرمانہ جبکہ ملزم کے بے نامی دار خادم حسین کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنا دی۔