|

وقتِ اشاعت :   April 4 – 2020

کوئٹہ : کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے کورونا وائرس سے بچاؤ کی حفاظتی کٹس نہ فراہم کرنے پر احتجاج کرتے ہوئے سول اسپتال میں میڈیکل سپرینٹنڈنٹ اور ڈپٹی میڈیکل سپرینٹنڈنٹ کے دفاتر کو تالے لگا دیئے۔

ینگ ڈاکٹرز  ایسوسی ایشن کے ترجمان ڈاکٹر رحیم بابر نے آزادی سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے ڈاکٹر ز کورونا میں مبتلا ہو رہے ہیں مگر ہمیں کورونا سے بچاؤ کی کٹس فراہم نہیں کی جا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ طبی عملے کو حفاظتی کٹس فراہم کرنے کے بجائے سول اسپتال سے ہمارے ڈاکٹروں کا تبادلہ کیا جا رہا ہے، اس صورتحال پر ہم نے سول اسپتال میں ایم ایس اور ڈپٹی ایم ایس کے دفاتر کو تالہ لگا دیا ہے۔ لیکن اس کے باجود ہم اپنی ڈیوٹیاں سر انجام دے رہے ہیں، اور ٹیلی میڈیسن کے ذریعے اپنے عوام کی خدمت بھی کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتظامی افسران کا کرونا سے لڑنے کیلئے کوئی کردار اد ا نہیں کررہے ہیں اور نہ ہی حفا ظتی سامان مہیا کیا جارہاہے، ترجمان نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی یقین دہانی پر ہم نے اپنا احتجاج موخر کیا تھا،اگر صورتحال ایسی رہی تو ہم سڑکوں پر آکر احتجاج اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینگے اور جو ڈاکٹرز ڈیوٹی پر ہونگے وہ اپنی عوام کی خدمت کو جاری رکھیں گے۔

ادھر میڈیکل سپر ٹنڈنٹ ڈاکٹر فضل الرحمٰن بگٹی نے بتایا کہ ینگ ڈاکٹرز بلیک میلنگ کر رہے ہیں، ان کے ڈاکٹرز ڈیوٹی پر نہیں آتے، جب ڈیوٹی مانگوں تو یہ دفاتر کو تالے لگا دیتے ہیں۔سپر ینٹنڈنٹ او ڈپٹی سپرٹنڈنٹ نے تحفظ فراہم کیے جانے تک فرائض کی انجام دہی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ جب تک حکومت ہمیں تحفظ فراہم نہیں کرے گی ہم کام نہیں کریں گے۔

بلوچستان میں بھی کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر کام کرنے والے ڈاکٹروں اور طبی عملے کے لیے حفاظتی کٹس اور بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں، یہی وجہ ہے کہ کوئٹہ میں ابتک گیارہ ڈاکٹرز اس وائرس کا شکار ہو چکے ہیں اور  بہت سوں کو اس وائرس کے لگنے کا اندیشہ ہے۔