جیسا کہ ہم سب تنگ و پریشان آچکے ہیں کرونا وائرس کے میسجز سے جو کہ,24/7 پھیل رہے ہیں پر جو بات میں کہنا چاہ رہی ہو وہ ان سے کہیں زیادہ اہمیّت کے حامل ہیں جیسا ہم سب جان چکے ہیں سماجی فاصلہ رکھنا اور رہاتھوں کو دھونا دونوں ہی مل کرکرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے میں کافی مددگار ثابت ہورہے ہیں پر جیسا کہ ہم جانتے ہیں ہمارے جسم کے درجہ حرارت اور باہر کے درجہ حرارت میں فرق ہے باہر ٹھنڈی ہوائیں ہوتی ہیں جس کی وجہ سے کوئی بھی وائرس بہت جلدی پھیل جاتا ہے اور ایک دوسرے کے قریب رہنے سے آسانی سے لگ جاتا ہے۔مگر تین ایسی معلوماتی حقیقت ہیں جس کے بارے میں آگاہی حاصل کر کے ہم کئی وائرس سے بچنے کے لئے بہت سارے اقدامات کر سکتے ہیں۔
1. بہت سی معلومات ایسی ہیں جومیڈیا اور گورنمنٹ کی طرف سے دی جارہی ہیں مگر وہ مبہم اور الجھی ہوئی ہیں۔اس میں واضح اور سادہ معلوماتی آگاہی کی ضرورت ہے۔
2. سب ہی اس بات سے متفق ہیں کہ زندگی اور موت کے درمیان انسانی مدافعتی نظام بڑی اہمیت کا حامل ہے اس سے مراد یہ ہیں کہ اگر انسانی مدافعتی نظام طاقت ور ہے تو جسم بیماریوں سے لڑ سکتا ہے۔
3. آپ نے وائرس کو ختم کرنے اور اور قوت مدافعیت کو بڑھانے کے کئی نسخے سوشل میڈیا پر دیکھے ہوں گے میرے لیے یہی بات سب سے زیادہ تکلیف دہ ہیں کہ ہم بنا سوچے سمجھے بنا تحقیق کے اس طرح کی چیزیں آگے بڑھا رہے ہیں اور وائرس پر مزاحیہ میسجز کبھی بناکر، کبھی آگے بڑھا کر لطف اندوز ہو رہے ہیں اور دوسروں کو بھی کروا رہے ہیں جبکہ اصل معلومات سے گمراہ ہوتے جا رہے ہیں،مگر مستقل مزاجی سے ساتھ ساتھ حکومت اور اپوزیشن کے معمولی تنازع کو اس بیچ میں لاکر اپنی اپنی سیاست کو چمکا کر تسلی محسوس کر رہے ہیں۔
اس وقت سب سے ضروری بات مدافعتی نظام امیون سسٹم کو سمجھنے کی ہے، مدافعتی نظام انسان کے اندر ایسے خلیات کا مجموعہ ہے جو بیماریوں، ورمی خلیات کے خلاف تحفظ فراہم کرتا ہے آسان الفاظ میں یہ وہ نظام ہوتا ہے جو کہ قوت مدافعیت یعنی انسان کی طاقت کو بڑھانے والے اعضاء، خلیات ہوتے ہے، یعنی اس وائرس سے پیدا ہونے والی بیماری کے خلاف صرف مضبوط قوت مدافعیت اس کے اثر کو کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔
خود کو تناؤ سے بچا کر رکھیں جب ہسپتالوں میں انسانی اعضاء کی پیوند کاری ہوتی ہے تو ڈاکٹروں کو پتہ ہوتا ہے کہ مدافعتی نظام کو کیسے پکڑ کر ساکھت کیا جائے دباؤ کے لیے تاکہ مدافعتی نظام جسم کے اعضاء کو اپنانے سے مسترد یا انکار نہ کرسکے اگر آپ کو لگ رہا ہے کہ کرونا وائرس زیادہ دہ سے زیادہ لوگوں کو کھارہا ہے تو اس کا حل یہ ہے کہ آپ ہی اس وائرس کو مار دے اور لوگوں میں نہیں پھیلائیں۔
سماجی فاصلہ رکھیں، بار بار ہاتھ دھونے کی مشق کریں، مگر ان سب میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ کے کسی خوفزدہ میسج سے کسی انسان کا ذہنی دباؤ بڑھ سکتا ہے حتیٰ کہ اس کا ذہنی دباؤ اس درجے تک جا سکتا ہے کہ وہ اپنی زندگی سے ہاتھ دھو جاے، اہم عمل یہ ہے کہ خوف و ہراس کے میسجز دوسروں کو نہ بھیجیں اگر آپ کو لگتا ہے کہ اس سے لوگوں کو زیادہ معلومات ہوگی تو یہ زیادہ تر غلط ہے بلکہ وائرس سے کئی بڑا وائرس ہے کیونکہ اس طرح کے پیغامات سے انسان ذہنی دباؤ، ڈپریشن،اعصابی پریشانی،ہراس کا شکار ہوسکتا ہیں اس سے بہتر ہے کہ آپ انہیں امید، تسلی ہنسی اور ساتھ ساتھ،شکر کے میسجز، الفاظ بھیجیں۔
جس سے ان کے اور آپ کے دماغوں میں تسلی اطمینان اور شکر کی لہر دوڑے جو اس وقت ان کے مدافعتی نظام کو قوت دینے کا سب سے زیادہ ضروری عمل بلکہ علاج ہے۔میں آپ سے یہ درخواست کرتی ہوں کہ اس طرح کے پیغامات بھیجنا بند کردیں اور طرح طرح کے میسجز موصول ہونے پر سامنے والے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انھیں یہ بتا دیں کہ میں سماجی فاصلہ کے ساتھ ساتھ منصفانہ فاصلےfair distance کی مشق کر رہا ہوں تو آپ بھی اس پیغام کو نقل اور چسپاں، کاپی پیسٹ کریں اور میری آپ سے گزارش ہے کہ آپ اسے پیغامات سے گریز کریں جس سے کوئی بھی انسان خوف و ہراس، ذہنی دباؤ اور یاسیت کا شکار ہو جائے۔
خود کو مصروف رکھنے کے لئے ہنسی مذاق،نکتہ خیز، معلوماتی یوٹیوب چینل، فیس بک بلاگ بنائیں اچھے،یاد رہ جانے والے،حوصلہ افزائی کرنے والے، اپنی قابلیت پر مبنی،اور ہنسی مذاق والے اوڈیو ویڈیو، ٹیکسٹ میسجز تیار کریں یہ ایک بہترین طریقہ ہے مشترکہ دشمن سے لڑنے کا،اور ساتھ ساتھ طبی ماہر ہیرو،فوج،حکومت کے ساتھ کھڑے رہنے کا، انہیں سرہانے کااور اپنے بزرگوں کے ساتھ اچھا وقت گزارنے کا۔