خضدار : نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سابق صوبائی وزیر سردار محمد اسلم بزنجو نے کہا ہے کہ کسی بھی قدرتی آفت اور وبا کی صورت میں قوم کی حقیقی رہنمائی کرنے والا حکمران ہی قوم کو مصیبت سے کی بھنور سے نکال سکتی ہے لیکن جہاں صلاحیت اور انسان دوستی کا فقدان ہو وہاں قومیں ناقابل تلافی نقصان سے دوچار ہوتی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا سردار محمد اسلم بزنجو نے کہا کہ یہی صورت حال ہماری وفاقی اور صوبائی حکومت کا ہے کرونا وائرس کی وبا نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ لے لیا ہے لیکن حکومت سب ٹھیک کا راگ الاپنے میں مصروف ہے انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان میں بھی کورونا وائرس کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے لیکن صوبائی حکومت اب تک کوئی جامعہ حکمت عملی مرتب کرنے سے قاصر ہے۔
تفتان باڈر میں ایران سے آنے والوں کو جسطرح آزادانہ ماحول میں رکھا گیا گیا یا پھر انہیں حفاظتی حصار میں لئے بغیر ملک کے دوسرے علاقوں میں بھیجا گیا یہ بھی غفلت کی انتہا ہے انہوں نے کہا کہ اب بھی ایرانی سرحد سے لوگ مختلف گاڑیوں میں پاکستان میں داخل ہورہے ہیں جنکی روک تھام کے لئے کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا جا رہا ہے۔
سابق صوبائی وزیر نے کہا کہ صحت کے مراکز کا حال یہ ہے کہ ان میں کوئی حفاظتی سامان موجود نہیں ڈاکٹرز اور طبی عملہ انسانیت کے ناطے مریضوں کو علاج و معالجے کی سہولت فراہم تو کررہے ہیں ہے جس کے باعث اب تک پانچ ڈاکٹرز اس موذی مرض میں مبتلا ہوئے صوبائی حکومت سوشل میڈیا کے ذریعہ حکومت چلانے میں محو ہے وفاقی حکومت سے بھی خاطر خواہ امداد اب تک نہیں ملی اگر ملی ہے تو اس سے اب عوام محروم ہیں۔
سردار محمد اسلم بزنجو نے کہا کہ جام کمال خان کو چاہئے کہ وہ حقیقی معنوں میں صوبے کی قیادت کی ذمہ داری سنبھالے سوشل میڈیا سے وقت نکال کر عوام کی داد رسی کے لئے وفاقی حکومت سے حفاظتی طبی سامان سمیت اور مالیامداد طلب کرے تاکہ تیزی سے پھیلنے والی وبا سے صوبہ محفوظ ہو انہوں نے کہا کہ اگر صوبائی حکومت اسی طرح سست روی سے کام کرتی رہی اور لوگوں کے جان و مال کے حفاظت کیخاطر اقدامات نہیں اٹھایا تو ممکن ہے کہ خدا نہ خواستہ ہم کسی بڑی پریشانی سے دو چار نہ ہوں