چمن: چمن پاک افغان بارڈر دوسرے روز بھی صرف افغانی باشندوں کیلئے کھلا رہا ہزاروں کی تعدادمیں افغانی باشندے تاحال وطن واپسی کے انتظار میں سرحد پر بیٹھے ہیں بارڈر پر افغانی باشندے دوسرے روز بھی سینکڑوں کی تعدادمیں اپنے و طن چلے گئے جبکہ افغانستان میں پھنسے پاکستانی افراداورمال بردار ٹرکوں کے ڈرائیورز کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق چمن پاک افغان سرحد باب دوستی کو خیرسگالی کے تحت وفاقی حکومت کے احکامات کے باعث یکطرفہ آمدروفت کیلئے کھول دیاگیاجوکہ دوسرے روز بھی ہزاروں افغانی باشندوں کیلئے کھلا رہا دوسرے روز بھی افغانی باشندوں کی بڑی تعدادمیں اپنے وطن افغانستان پہنچ گئے پاک افغان بارڈرکویکطرفہ طور پر صرف افغانی باشندوں کو افغانستان جانے کیلئے کھول دیا گیا ہے جو کہ پاکستان میں پاک افغان سرحدباب دوستی کی بندش کے باعث پھنسے ہوئے تھے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق بارڈر کو صرف افغانی باشندوں کو اپنے وطن جانے کیلئے کھولا ہے جو فرد افغانی تزکیرہ یا پاسپورٹ رکھتاہووہ افغانستان جاسکے گا اس کے ساتھ ساتھ حکام نے کہا کہ افغانستان میں پھنسے پاکستانی افرادکے آمد رفت اورافغانستان کے علاقے سپین بولدک میں پاکستان کے تجارتی مال بردارٹرکوں کے800ڈرائیورزکی آمد رفت کافیصلہ وفاق کی جانب سے بعد میں کیا جائے گا۔
دوسری جانب پاک افغان بارڈر پر ہزاروں کی تعدادمیں افغانی باشندوں کا ہجوم جمع ہے جس سے کروناکے پھیلاؤ کا خدشہ ظاہر ہوسکتاہے ایف سی حکام کے مطابق افغانی باشندوں کو جلد اپنے وطن جانے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہے افغان حکومت کی جانب سے افغانی باشندوں کا کرونا اسکریننگ کے باعث سست روی کا سبب بن کر افغانی باشندے گھنٹوں گھنٹوں دھوپ میں انتظار ہے ہیں جبکہ افغانستان سے آنے والے افراد کو کروناوائرس کے باعث قرنطینہ سینٹرمی14روز کیلئے رکھاجائے گا۔
جہاں اس کے ٹیسٹ ہونگے اور 14روز کے بعد وہ اپنے گھر جاسکیں گے جبکہ تجارتی سرگرمیوں کو بحال کرنے کیلئے فیصلہ کریں گے جس میں خوردنی اشیاء کے ٹرکوں کو جانے کی اجازت دی جائے گی پاک افغان سرحد تین دن کیلئے کھول دیا گیا ہے جوصرف یکطرفہ طورپرافغانی باشندوں کو اپنے وطن جانے کی اجازت کیلئے کھول دیا گیا ہے۔
دریں اثناء پاک افغان سرحدی گزشتہ دو مارچ کو کروناء وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں بند کردیاگیا تھا جوکہ درمیان ایک دن کیلئے بھی کھولاگیا تھا جس میں صرف خوردنی اشیاء کے ٹرکوں کو جانے دیاگیا جبکہ پیدل آمدروفت کیلئے پہلی دفعہ کھولا گیا ہے جس میں صرف یکطرفہ طور پر پاکستان میں پھنسے ہوئے افغانی باشندوں کو جانے کی اجازت دے دی گئی ہے اور سینکڑوں کی تعدادمیں افغانی باشندے پاکستان سے افغانستان چلے گئے۔