کوئٹہ: وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ بلوچستان کا شعبہ صحت مختلف مافیا کے ہاتھ میں رہا ہے ایم ایس ڈی،سنئیر ڈاکٹروں پروفیسروں ، بیورو کریسی اور سیاست دانوں کی شکل میں مافیا میڈیکل سپلائی اور ٹرانسفر پوسٹنگ پر کنٹرول چاہتا ہے۔
وزیراعلی بلوچستان نے کہا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز اس مافیا کے ہاتھوں کھیل رہے ہیں انہیں الزام نہیں دیا جا سکتا ہے میں نے زاتی طور پر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سے نشست کی اور ینگ ڈاکٹرز کے کنٹریکٹ ڈاکٹروں کے مسائل کے حل اور نئی آسامیاں مشتہر کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
وزیراعلی بلوچستان کا کہنا تھا کہ وائی ڈی اے کی جانب سے ایم ایس کے دفاتر کی تالہ بندی غیر مناسب عمل ہے، کابینہ نے گزشتہ روز اپنے اجلاس میں شعبہ صحت کیلئے 1400 سے زائد آسامیوں کی منظوری دی ہے اگر حکومت سنجیدہ نہ ہوتی تو خالی آسامیوں پر بھرتی کی منظوری بھی نہ دیتی۔
جام کمال خان کا کہنا ہے کہ ہم نے جو وعدہ کیا اور جسکی ضرورت بھی تھی اسے پورا کیا، وائی ڈی اے برائے مہربانی کسی کیلئے استعمال نہ ہوں۔