تربت: برطرف ٹیچرزایکشن کمیٹی کی خواتین رہنماؤں کے ایک وفد نے وزیراعلی بلوچستان کے کوار ڈینیٹرمیرعبدالرؤف رند سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ 9مہینوں سے اپنی بحالی کے لیئے پرامن جہدکررہے ہیں مگر ابھی تک انہیں انصاف نہیں مل رہاہے حکومت کی جانب سے بنائے گئے دو انکوائری کمیٹیوں کے سامنے پیش ہوکراپنی صفائی زبانی اور تحریری صورت میں مکمل حاضری رپورٹس کے ساتھ پیش کرچکے ہیں۔
مگر بار بار یقین دہانیوں کے باوجود ابھی تک ان کی بحالی عمل میں نہیں لائی جارہی جس سے پچھلے9مہینوں سے بیروزگار ی کے سبب وہ قرضداراور شدیدمالی مشکلات کاشکارہیں جبکہ اب رمضان اور عیدبھی قریب ہیں مگرلگتاہے کہ حکومت کوہمارے دکھ اورتکلیف کااحساس ہی نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ صوبائی وزیرخزانہ ظہور بلیدی کی ایک ہفتے بحالی کی یقین دہانی کوتین ہفتے ہوگئے۔
ہم بطور وزیر اعلی بلوچستان کے کوارینیٹر اپیل کرتے ہیں وزیر اعلی سے اس معاملے میں بات چیت کی جائے اور ان سے ہماری بحالی کا نوٹیفکیشن لیا جائے۔میررؤف رند نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اس مسئلے پروہ زاتی صورت میں وزیراعلی بلوچستان،چیف سیکرٹری اورسیکرٹری تعلیم سے بات کرچکاہوں۔
اور دوبارہ کوئٹہ جاکر وزیراعلی جام کمال خان،چیف سیکرٹری اور سیکرٹری تعلیم کونوٹیفکیشن کے لیئے قائل کروں گا کیوں مجھے برطرف ٹیچرزکی تکلیف اورپریشانیوں کاپورااحساس ہے انشااللہ بہت جلدآپ کو خوش خبری ملے گا۔