کوئٹہ: صوبائی وزیر خزانہ ظہور بلیدی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کے حوالے سے گزشتہ روز کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے ہوئے جس میں ڈیڑھ ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہہ خدمات پر سیلز ٹیکس,بلوچستان انفراسٹرکچر ٹیکس پر بھی چھوٹ دی گئی ہے۔
میرظہوربلیدی نے کہا کہ سرجیکل آلات کی خریداری پر عائد ڈیوٹی ٹیکس میں کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے کیسکو کے بلوں میں بھی ایک فیصد ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے، وزیر خزانہ ظہور بلیدی کا کہنا تھا کہ روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں کو راشن کے لئے 76 کروڑ روپے تمام اضلاع میں بھجوادیئے گئے ہیں۔
کورونا وائرس کے اب تک 3ہزار 186 ٹیسٹ کئے جن میں 2ہزار475منفی آئے ہیں، انہوں نے کہا کہ کورونا کے 70 کیسز لوکل ٹرانسمیشن کے ہیں جن میں لورالائی,چاغی اور کوئٹہ کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ,میرظہوربلیدی نے کہا کہ قرنطینہ سینٹرز میں اب بھی کچھ لوگ موجود ہیں جنکو ٹیسٹ کے بعد اپنے اپنے گھروں کو بھیجا جارہا ہے مزید 11لیبارٹریز بنائی جارہی ہیں جہاں کورونا کے ٹیسٹ کئے جارہے ہیں ۔
میرظہوربلیدی نے کہا کہ حکومت بلوچستان نے بینظیرانکم سپورٹ پروگرام میں 4 فیصد کوٹے کو بڑھانے سے متعلق وزیراعظم سے اپیل کی ہے، ہم نے 12 فیصد کوٹے کی گزارش کی ہے، انہوں نے کہا کہ آج محکمہ صحت نے نیشنل ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ کو پی پی ای کٹس کے لئے خط لکھا ہے ۔
میرظہوربلیدی نے کہا کہ چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کمیٹی بنانے کا مقصد بہتر رہنمائی ہے ,میرظہوربلیدی نے ڈاکٹرز کے احتجاج کے حوالے سے کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کے چند تحفظات جائز تھے جنہیں دور کر دیا گیا ہے,صوبائی وزیرخزانہ نے کہا کہ کورونا وائرس بغیر عوامی کوشش کے بغیر ختم نہیں ہوسکتا۔