کوئٹہ: بلوچستان میں لاک ڈاؤن، بیروزگاری میں اضافہ، عوام فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے، ایس اوپیز بناکر معاشی سرگرمیاں بحال کی جاسکتی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، لاک ڈاؤن کے باعث چھوٹے بڑے تجارتی سمیت دیگر کاروباری سرگرمیوں کی بندش کے باعث بڑی تعداد میں لوگ بیروزگار ہوچکے ہیں جبکہ دیہاڑی دار طبقہ شدید متاثر ہوکر رہ گیا ہے سفید پوش افراد کے گھروں میں بھی فاقہ کشی نے ڈھیرے ڈال دیئے ہیں۔
لاک ڈاؤن کے باوجود شہریوں کی بڑی تعداد گھروں سے باہر نکل رہی ہے جس کی بڑی وجہ ذرائع معاش کی تلاش ہے مارکیٹس اور صنعتوں کی بندش کی وجہ سے لوگوں کوپریشانی کا سامناکرناپڑرہا ہے دوسری جانب بعض معاشی ماہرین نے حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے کہناہے کہ تجارتی مراکز اور صنعتوں کو ایس اوپیز کے ذریعے کھول کر معاشی سرگرمیاں بحال کی جاسکتی ہیں جس سے نہ صرف غریب عوام کی مشکلات کم ہونگی۔
بلکہ حکومت پر بھی بوجھ کم ہوگا اس لئے موجودہ معاشی بحران کا واحد حل یہی ہے چونکہ دنیا بھر کے ترقی یافتہ ممالک میں لاک ڈاؤن کی صورتحال ہے مگر عوام کو کسی حد تک وہاں ریلیف فراہم کیاجارہا ہے کیونکہ وہاں بیروزگار الاؤنس جبکہ روزگار سے وابستہ افراد کو 70 فیصد تک تنخواہ دی جارہی ہے جبکہ ہمارے یہاں ایسا نظام موجود نہیں کہ بیروزگار اور برسرِ روزگار افراد کاڈیٹا موجود ہو لہٰذا آسان حل یہی ہے کہ بہترین ایس اوپیز کے ذریعے اس مشکل سے نکلنے میں مدد ملے گی۔
کیونکہ عوام فاقہ کشی سے مجبور ہوکر گھروں سے نکل رہی ہے اوراسی طرح راشن کی تقسیم کے دوران بھی لوگوں کا بڑا ہجوم دکھائی دیتا ہے جبکہ اس سے بھی بڑی تعداد میں لوگ راشن کی فراہمی سے محروم ہورہے ہیں لہٰذا وفاقی حکومت تمام صوبائی حکومتوں کے ساتھ ملکر ایک حکمت عملی طے کرتے ہوئے تجارتی مراکز اور صنعتوں کوکھول کر معاشی سرگرمیوں کوبحال کرسکتی ہے تاکہ آنے والے دنوں میں صورتحال گھمبیر ہونے کا قوی امکان ہے جوکہ ایک نئے بحران کا سبب بھی بن سکتی ہے۔