|

وقتِ اشاعت :   April 15 – 2020

قلات: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے حوالے سے پوری قوم نے مل کر حکومتوں کا ساتھ دیا مگر دیکھنے میں یہ آ رہا ہے کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان کرونا وائرس پر قابو پانے کیلئے یکساں پالیساں نہیں ہے۔

قوم کی جہاں تک بات ہے قوم نے تمام دینی سیاسی جماعتوں نے اختلافات بالائے طاق رکھ کر کرونا وائرس کے خلاف حکومت کیساتھ دینے کا اعلان کیا ہوا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اسلامی قلات میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ اگر حکومت کی پالیسیاں یکساں نہیں ہونگی تو اس موذی مرض پر قابو پانے میں اتنی تاخیر ہوگئی۔

آج حکومت اعلانات کررہی ہے کہ دیہاڑی دار مزدور میں جو ایک کروڑ بیس لاکھ ہے ان میں 12 ہزار کے حساب سے پیسے تقسیم کیئے جارہے ہیں مگر بہت سارے اضلاع سے شکایت آرہی ہے کہ یہ منصفانہ تقسیم نہیں مستحق افراد کو پیسے نہیں مل رہے بلکہ حکومت اور انکے ایم پی ایز بندر بانٹ کررہے ہیں اور ان میں تقسیم ہورہے ہیں ہماری نظر میں متاثرین کی آبادکاری مالی فنڈز میں ایسی کرپشن شروع ہوگئی ہے کہ قوم ماضی کے کرپشنوں کو بھول جائے۔

انہوں نے کہا کہ مستونگ قلات اور خضدار جیسے پسماندہ علاقوں اور بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں چاغی لورالائی اور چمن تک اگر تھوڑے بہت پیسے تقسیم ہوئے ہے تو وہ من پسند افراد تک پہنچے ہیں اس لئیے وفاقی حکومت کو چائیے کہ وہ سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیں تاکہ مستحقین کی صحیح چھان بین ہو اور امداد مستحق افراد تک پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر حکومت کی اقدامات کیساتھ دینے کا اعلان کیا لیکن حکومت کو رویہ اور متاثرین کی بحالی کیلئے انکا کردار نہ صرف قابل غور بلکہ قابل تشویش ہے ہم نے سینیٹ کا اجلاس بلانے کی تجویز دی ہے کہ آج کے حالات کے تناظر میں پارلیمان کا کردار اہم ہے