کوئٹہ: ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاک ڈاون کے متعلق ہمارے پاس عوام اور دکانداروں کے 2 مختلف مطالبات سامنے آرہے ہیں، عوام کہتی ہے کے لاک ڈاون کو سخت کیا جائے اور تاجر برادری نرمی کا مطالبہ کررہی ہے۔
ہماری حکومت عوام کے تحفظ کے لئے فیصلے کر رہی ہے جبکہ عوام لاک ڈاون میں نرمی کا ناجائز فائدہ اٹھا رہی ہے اس لئے مجبورا لاک ڈاون میں سختی کرنی پڑے گی،ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ بلوچستان حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ عوام کو منہ پر ماسک یا کسی کپڑے سے ڈھانپنے کا پابند بنایا جائے،
آج سے اس فیصلے پر عملدآمد شروع کر دیا ہے،ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا ہے کہ حکومت نے ڈیلی ویجر1 لاکھ 43 ہزار خاندانوں میں راشن تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے،لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ وائرس کے مقامی سحطی پر تیزی سے پھیلاو پر حکومت تشویش میں مبتلا ہے، کوئٹہ میں مزید8 مقامی افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے جبکہ صوبے میں کورونا کی مجموعی تعداد 359 ہوگئی ہے،
ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت صوبے میں کورونا ٹیسٹ کاا ہتمام کرے اور صوبے کو جدید آلات اور سامان فراہم کیا جائے وفاقی حکومت نے کٹس اور دیگر آلات فراہم نہیں کئے،ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ وفاق صوبے کو 4 پی سی آر مشینیں فراہم کرے، صوبے میں مشکلات زیادہ ہیں اور وسائل کم ہیں، بلوچستان حکومت 1 لاکھ بوری گندم کی خریداری کر رہی ہے۔