ایرانی دارالحکومت تہران میں کورونا کے کیسز میں کمی کے بعد لاک ڈاؤن کی پابندیوں میں نرمی کردی گئی جس کے تحت کچھ شعبوں کو جزوی طور پر کاروبار کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔
امریکی خبررساں ادارے کے مطابق وبا سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات میں تاخیر کے باعث کورونا سے شدید متاثر ہونے والے ایرانی دارالحکومت میں کیسز میں کمی کے بعد گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری لاک ڈاؤن میں نرمی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق تہران اور اس کے مضافات میں محدود پیمانے پر چھوٹے کاروبار کھولنے کی اجازت دی گئی ہے جب کہ شہر میں ہوٹل، جِم اور مارکیٹیں بندرہیں گی جب کہ مساجد اور مزارات بھی کھولنے کی اجازت نہیں، عوامی اجتماعات پر پابندی بھی برقرار ہے۔
تمام تعلیمی ادارے بھی بند ہیں تاہم اہم سرکاری دفاتر کھلے ہیں اور اکثر ملازمین گھروں سے کام کررہے ہیں، لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد آج پہلے دن ہی تہران میں سڑکوں پر بڑی تعداد میں ٹریفک دیکھنے میں آیا۔
خیال رہے کہ ایران کورونا سے متاثرہ مریضوں کی ہلاکت کی تعداد کے لحاظ سے ایشیا میں سرفہرست ہے۔
ایران میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 80 ہزار سے زائد
ایران میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 80 ہزار سے زائد ہوچکی ہے جب کہ 73 نئی ہلاکتوں کے بعد وہاں اموات کی تعداد 5 ہزار 31 ہوچکی ہے۔
گذشتہ دنوں عرب میڈیا نے تہران میونسپل سروسز کے ڈپٹی ڈائریکٹر کے حوالے سے بتایا تھا کہ صرف تہران میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی وجہ سے 10 ہزار قبریں تیار کی گئی ہیں۔
مغربی میڈیا ایران پر کورونا کے مریضوں کی تعداد کو چھپانے کاالزام بھی عائد کرتا رہا ہے۔