|

وقتِ اشاعت :   April 20 – 2020

کوئٹہ: بولان میڈیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں ڈاکٹر ظاہر مندوخیل، ڈاکٹر شربت خان اور دیگر نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے نمٹنے اور ڈاکٹروں کو محفوظ بنانے کیلئے ہم نے حکومت کو کٹس اور دیگر سہولیات کے حوالے سے مطالبات پیش کیے جن پر آج تک عملدرآمد نہیں کیا گیا، حکومت نے اگر اسی طرح خاموشی اختیار کی تو ڈاکٹر اور دیگر طبی عملے کے لئے اس صورتحال میں فرائض کی انجام مشکل ہو جائیگی۔

یہ بات انہوں نے پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز سول ہسپتال میں ایک مریض کے انتقال کے بعد ان کے رشتہ داروں نے اشتعال میں آکر آئی سی یو کے شیشے توڑ دئیے اور ہنگامہ کرکے ڈاکٹروں کو وہاں سے باہر جانے پر مجبور کردیا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں اس سے قبل بھی اس طرح کے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں، ہم نے حکومت کو شروع دن سے لیکر آج تک جو مطالبات پیش کیے۔

ان میں سب سے پہلا مطالبہ سیکورٹی کے حوالے سے ہے اسی طرح جب کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوا تو ڈاکٹروں نے اپنی حفاظت کیلئے کٹس اور سہولیات کا بھی مطالبہ کیا اسی طرح مریضوں کے بہتر علاج کیلئے ادویات، آکسیجن اور اور دیگر درکار آلات کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا۔

لیکن حکومت نے ہمارے مطالبات پر آج تک عملدرآمد نہیں کیا جس سے ڈاکٹروں کو مشکلات درپیش ہیں اور اگر اسی طرح حکومت کا رویہ برقرار رہا تو ڈاکٹروں اور دیگر عملہ کو ڈیوٹی دینے میں مشکلات درپیش ہوں گی حکومت ہمارے مطالبات پر فوراً عملدرآمد کرئے بصورت دیگر اجلاس بلا کر اّئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے۔