|

وقتِ اشاعت :   April 20 – 2020

کرونا واثرس اور لاک ڈاون کی وجہ سے بے شمارمسائل نے جنم لیا۔لوگ بے روزگار ہوگئے۔دیہاڑی دارطبقہ گھروں میں فاقوں کا شکار ہوا یے۔مختلف بیماریوں میں مبتلا افراد گھروں میں قید دوا?یوں سے محروم یے۔ان مسائل کے باوجود اللہ تعالی نے پاکستانی قوم کو فیاضی وسخاوت سے بھی نوازا ہے۔پاکستانی عوام خیرات کرنے والے صف اول کے ممالک میں شامل ہیں۔وطن عزیز کے شہری سالانہ دو سو چالیس ارب روپے اللہ کے راستے میں خرچ کرتے ہیں۔

دعوت اسلامی کے ترجمان مولانا الحبیب عطاری کے مطابق ملک کے 100 چھوٹے بڑے شہروں میں بلڈ کی فراہمی کی سہولت موجود یے۔ایک دن میں 8794 خون کے بوتل جمع کیے گی? ہیں۔ضرورت مند مریض بلڈ کی وصولی کیلئے دعوت سلامی سے رابطہ کرکے بلڈ وصول کرسکتے ہیں۔راشن کے بارے میں ترجمان کا کہنا یے کہ 26 لاکھ لوگوں تگ راشن فراہم کرنے کا ٹارگٹ رکھا گیا ہے۔اب تگ سوا لاکھ لوگوں تگ راشن فراہم کر چکے ہیں۔

ادویات کے ضرورت مندوں کو لفافوں کے ذریعے نقد رقوم دی جارہی ہیں۔رات کے اوقات میں احتیاطی تدابیر کو ملحوض خاطر رکھتے ہوئے پکا کھانا دیا جارہا ہے۔امدادی کاموں کے لیے پاکستان کو چھ حلقوں اور دو سو پچاس کابنات میں تقسیم کیا ہوا ہے۔ہر شہر کی مسجد کے نگران کے ذریعے لسٹیں بنائیں اور امداد دی جاتی ہے۔خصوصی طور پر سادات کرام کی امداد بھی کی جارہی ہے جو نہیں لے سکتے ہیں۔
جے ڈی سی پاکستان کے سر براہ سید ظفر عباس نے اپنی تنظیم کے تحت کراچی کے باسیوں کیلیے بڑے سطح پر اقدامات اٹھائے ہیں۔راشن کے پیک میں آٹا،گھی،چھنی،چھولے پتی اور دالیں شامل ہیں۔پیکنگ بناکر ٹرکوں گاڑیوں رکشوں کے ذریعے امام بارگاہوں مسجدوں اسکولوں وغیرہ میں محلہ کے ذمدار افراد کے زیرنگرانی مستحق گھرانوں تگ پہنچارہی ہیں۔

اس کار خیر میں اپنا حصہ ڈالنے کیلئے فوڈ پانڈا رینٹ ایراہئیڈ کی چالیس گاڑیاں اور کراچی کے جوان مصروف عمل ہیں۔ان کے جانب سے اندورون سندھ کے پسماندہ علاقہ تھرمیں غریبوں کے جھو مپڑہوں میں راشن تقسیم کردیاگیا ہے۔جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے انصاراسلام کے رضاکاروں کی خدمات ملک کے تمام صوبائی حکومتوں کو پیش کردی ہے۔ انصاراسلام کے سربراہ عبد الرزاق لا کھو نے سندھ کے مساجد امام بارگاہوں مندروں اور چرچوں میں جراثیم کش اسپرے کروائے۔کورونا وائرس کے متعلق آگاہی مہم کے دوران ماسک مسواک تسبیح اور وضائف کے پمپلٹ تقسیم کیے۔پورے ملک کے اندر راشن تقسیم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

لاکھو صاحب نے خود گھر گھر جاکر نقد رقوم لفافوں میں دروازوں کے اندر رکھ کر امداد کی۔ ایکسپوٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان نے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کو پنجاب کے ہسپتالوں کیلئے 8 وینٹی لیٹرزعطیہ کر دیئے۔گورنر نے وینٹی لیٹرز جناح ہسپتال میو ہسپتال اوردیگر ہسپتالوں کے حوالہ کردیئے۔ماعت اسلامی پاکستان کے زیر نگرانی کام کرنے والی الخدمت فاؤنڈیشن نے اپنے پہلے سے موجود وسائل کو بروکار لاتے ہوئے خدمات شروع کردی۔ان کے 10ہسپتال میڈیکل سینٹرز 286 ایمبولینس خدمت میں مصروف عمل یے۔ الخدمت کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹرجاوید اکرام اور صدر عند شکور کے زیر نگرانی 1لاکھ 10 ہزار راشن کے پیک ملک کے طول وعرض میں تقسیم کی جارہی ہیں۔الخدمت کے جانب سے 200 سیفٹی کٹس بلوچستان کے ینگ ڈاکٹرز کے حوالہ کیں۔جس کے لیے ڈاکٹرز نے احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔

بلوجستان اسمبلی کے ایم پی ایز بھی کار خیر میں مصروف ہے۔نصراللہ زیرے نے1000 گھرانوں میں راشن تقسیم کی۔ نوابزادہ گہرام بگٹی نے اپنے حلقہ میں رضاکاروں کے ساتھ مل کر رات کے اندھیروں میں لوگوں کے دہلیز پر راشن پہنچائے۔ژوب سے تعلق رکھنے والے کالج کے لیکچرار نے اپنی مدد آپ کے تحت سینکڑوں لوگوں کے گھر راشن پہنچائی۔ پشین سے تعلق رکھنے والے جھوٹے تاجرحاجی نواب شاہ نے اپنے بساط کے مطابق 70 گھرانوں کو راشن فراہم کیا۔

شاہ صاحب کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہمیں اپنے شہروں محلوں میں اس پاس غریب مستحق افراد کی مدد کریں۔یہ کام اکیلے ان سماجی تنظیموں کی بس کی بات نہیں ہیں۔ہر محب وطن پاکستانی کار خیر میں اپنا حصہ ضرور ڈالیں۔ اپنی صدقات کے بدلے اپنی آخرت سنوارلو۔نیک اعمال کی بدولت اللہ تعالیٰ سے امید ہے کہ اس آزمائش سے چھٹکارہ پاسکے۔