تربت: آئی جی ایف سی میجر جنرل سرفراز علی نے گزشتہ روز مند کا تفصیلی دورہ کیا اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقات کی، اس دوران آئی جی ایف سی نے علاقہ کی بہتری کے لیے جو اقدامات کیئے گئے ہیں ان کے بارے میں لوگوں کو بتایا۔انہوں نے کہا کہ علاقے کے لوگ پر امن ماحول اور ترقی کے مستحق ہیں۔
علاقے کے لوگوں کے تعاون سے ایف سی مند کو ایک بہتر اور پرامن جگہ بنائے گی۔ ایک سرحدی شہر ہونے کی وجہ سے یہ پاکستان اور ایران کے تعلقات سے براہ راست متاثر ہوتا ہے۔ دونوں ممالک کے مابین تیسری پارٹی کے ذریعہ پیدا ہونے والی تمام غلط فہمیوں کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ زبیدہ جلال روڈ، بلیدہ عبدوئی روڈ، وکائی روڈ، بالنگور روڈ، بلیدہ پروم روڈ کی تعمیر اور مرمت کو ترجیح دیں۔
مواصلات کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی موبائل سم پر انحصار ختم کرنے کے لئے موبائل کمپنیوں کو اپنے نیٹ ورک کو بڑھانے کے لئے قائل کرنے کی بھی کوشش جاری ہے۔ اسی طرح پی ٹی سی ایل کو علاقے میں اپنی خدمات کا آغاز کرنے کے لئے استعمال کیا جارہا ہے تاکہ لوگوں کو جلد سے جلد انٹرنیٹ کی سہولت مل سکے۔ مقامی لوگوں کی سہولت کے لئے بینکنگ سیکٹر سے بھی رابطہ کیا جارہا ہے۔
تاکہ لوگوں کی سہولت کے لئے سرحدی علاقوں میں بینک کھولے جائیں۔ کورونا وائرس اور بارڈر کی بندش کی وجہ سے مقامی لوگوں کا کاروبار بہت متاثر ہوا ہے ماہ رمضان کے لیے ایف سی نے ضرورت مندوں کے لئے راشن کا بندوبست کیا ہے۔ مشران کو ضرورت مند لوگوں کی شناخت میں مدد کرنی چاہئے تاکہ راشن صحیح مستحقین تک پہنچایا جا سکے۔
بارڈر کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ باڑ لگانے اور بارڈر کو سیل کرنے کا طریقہ اس طرح سے انجام پائے گا کہ اس سے کاروبار اور مقامی افراد کا زریعہ معاش متاثر نہ ہو جب تک کہ حکومت کمائی کے متبادل ذرائع فراہم نہیں کرے گی۔ آئی جی ایف سی نے مذید کہا کہ بلو چستان کو بطور صوبہ وفاقی یونٹ کی حیثیت سے تمام آزادانہ ضروریات حاصل ہوچکی ہیں جو ملک دشمن عناصر بیرون ملک بیٹھے ہوئے مقامی لوگوں کو گمراہ کررہے ہیں ان کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔ گمراہ مقامی لوگوں کو ہتھیار ڈالنے اور مرکزی دھارے میں شامل ہونے پر راضی کرنے کی ضرورت ہے۔
انہیں نوکری دی جائے گی جلد ہی تمام شرپسندوں پر ہیڈ منی کا اعلان کیا جائے گا۔ شرپسند عناصر کے ٹھکانے کے بارے میں تمام معلومات فراہم کرنے پر انہیں انعام دیا جائے گا اور ان کی شناخت کو خفیہ رکھا جائے گا۔ علاقے میں اساتذہ اور ڈاکٹروں کی ضرورت ہے۔ مقامی افراد ایسے لوگوں کی شناخت میں اپنا کردار ادا کریں اور انہیں یہاں کام کرنے پر راضی کریں۔ انہیں پرکشش تنخواہ دی جائے گی۔