|

وقتِ اشاعت :   April 22 – 2020

انڈیا میں طبّی تحقیق کے مرکزی ادارے نے ریاستوں سے کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے ریپڈ ٹیسٹ کرنے والی کٹس کو استعمال نہ کریں۔ ادارے نے یہ حکم اس خدشے کے پیش نظر دیا ہے کہ یہ کٹس ناقص ہو سکتی ہیں۔

بہت سی ریاستوں نے یہ شکایت کی تھی کہ وہ کٹس جو کورونا وائرس سے متعلق جسم میں موجود اینٹی باڈیز کی موجودگی کا پتہ لگاتی ہیں صحیح طور پر کام نہیں کر رہیں۔

انڈیا نے چین سے 10 لاکھ کٹس منگوائی تھیں۔

انڈیا کے علاوہ دیگر بہت سے ممالک نے بھی چین سے برآمد کردہ ٹیسٹنگ کٹس کے استعمال کے حوالے سے مسائل سے آگاہ کیا ہے لیکن بیجنگ نے ان کٹس کے معیار کے حوالے سے ان تحفظات کو مسترد کر دیا ہے۔

گذشتہ ہفتے چین نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ طبّی آلات کی برآمد بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے۔

لیکن دوسری جانب انڈیا کی کم از کم تین ریاستوں نے چینی کِٹس پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ ان میں شمالی ریاست راجھستان بھی شامل ہے جس نے سرے سے ان اھیں استعمال کرنے سے ہی انکار کر دیا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ چین کی ٹیسٹنگ کِٹس پانچ فیصد درست کام کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کورونا کے متاثرین پر ان کا استعمال کیا گیا وہ کورونا کے مصدقہ مریض تھے لیکن ٹیسٹ میں منفی نتیجہ آ رہا تھا۔

اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے انڈیا میں انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے تمام ریاستوں سے کہا کہ وہ ابھی فی الحال دو دن کے لیے چینٹی کٹس کا استعمال روک دیں تاکہ اان کا درست طریقے سے معائنہ کیا جا سکے۔