|

وقتِ اشاعت :   April 23 – 2020

کو ئٹہ: بلوچستان زمیندار ایکشن کمیٹی پشین کے صدر سید عبدالقہار آغا اور دیگر عہدیداروں نے بلوچستان میں بجلی کی عدم فراہمی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کیسکو حکام نے آج سے بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی نہ بنایا گیا تو زمیندار قلعہ عبداللہ اور خانوزئی پشین سمیت دیگر علاقوں میں گرڈ اسٹیشنوں کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے دھرنے دیں گے۔

کسی بھی زمیندار کو اس احتجاج کے دوران کرونا وائرس کا حملہ ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری کیسکو حکام پر عائدہوگی یہ بات انہوں نے گزشتہ روز زمینداروں کے مختلف وفود سے گفتگو کے دوران کہی انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جب بھی فصلوں اور باغات کا سیزن عروج پر ہوتا ہے اسی وقت صوبے میں کیسکو حکام کی جانب سے بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور زمینداروں کو بجلی کی فراہمی میں تعطل پیدا کرکے ان کے لئے مشکلات پیدا کی جاتی ہیں۔

جس کی وجہ سے صوبے میں آج بھی زراعت لائیو اسٹاک کا شعبہ زبوں حالی کا شکار ہے حالانکہ صوبے میں 75 فیصد لوگوں کا ذریعہ معاش زراعت اور لائیو اسٹاک سے وابستہ ہے اس بار بھی سیزن کے دوران کیسکو حکام کی جانب سے زمینداروں کو بجلی کی فراہمی معطل کر دی گئی ہے اور مختلف علاقوں میں کم وولٹیج پر دو گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے حالانکہ صوبے کے 80 فیصد لوگ زمینداروں کے زرعی ٹیوب ویلوں سے پینے کے پانی کے حصول کے ساتھ ساتھ اپنی دوسری ضروریات کے لئے پانی حاصل کرتے ہیں۔

ہم نے متعدد بار زمینداروں کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کے لئے رابطے کئے ہیں تا حال اس پر کوئی اقدامات نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے فصلیں اور باغات خشک ہو رہے ہیں اگر کیسکو حکام نے آج کے بعد صوبے کے زمینداروں کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی نہ بنائی تو ہم قلعہ عبداللہ خانوزئی پشین اور ملحقہ علاقوں میں گرڈ اسٹیشنوں کے سامنے شدید احتجاج کرتے ہوئے دھرنے دیں گے۔

اگر کوئی بھی زمیندار مہلک وائرس کرونا کا شکار ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری کیسکو اور ارباب اختیار پر عائد ہوگی زمینداروں نے اپنے حقوق کے حصول کے لئے احتجاج کا راستہ اختیار کیا ہے ہم اپنے حقوق کے حصول کے لئے ہر فورم پر احتجاج کریں گے۔