بہترین انسان وہ ہے جس کا وجود معاشرہ اور انسانوں کے لئے خیرکاباعث ہو،سودمند ہو، اور جو اپنے وجود سے لوگوں کے لئے سہولت اور آسانیاں پیدا کرے، میجر(ر)یٹائرڈ اشرف خان ناصرمرحوم بھی ایک ایسی ہی شخصیت تھے، جن کا کردار سرکاری،عوامی اور علاقائی سطح پر خدمات آنے والی نسلوں کیلئے مشعل راہ ہیں اشرف خان ناصر مرحوم12مارچ1945ء میں کچلاک میں حاجی مرزا خان ناصرمرحوم کے گھرپیدا ہوئے ان کے والد بھی علاقے کے ایک معتبرمعزز اور صاف گوشخصیت تھے اشرف خان ناصر مرحوم نے ابتدائی تعلیم گاؤں میں حاصل کی وہ اپنے علاقہ اور قوم کی حالت بدلنا چاہتے تھے۔
وہ کہاکرتے تھے کہ اگر آپس کی قبائلی دشمن داریاں اور جھگڑے ختم نہ ہوئے تو پشتونوں کو سیاسی سماجی اور معاشرتی حوالے سے ناقابل تلافی نقصان کاسامنا کرنا پڑے گا۔میجرریٹائرڈ اشرف خان ناصرمرحوم نے ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد پاک آرمی جوائن کی،گریجویشن پی ایم اے کاکول سے کی اور پاک آرمی کاحصہ ہوتے ہوئے بحیثیت میجر کے1971ء کی پاک بھارت جنگ میں حصہ لیا بعد میں وہ سول سروس میں آگئے اور اپنے کیریئر کے دوران اعلیٰ عہدوں پرخدمات انجام دیتے رہے جبکہ تربیتی دوروں پرامریکہ اور برطانیہ گئے جہاں انہوں نے مانچسٹر اور ارکناسس میں اعلیٰ انتظامی تربیت حاصل کی۔
سروس کے دوران وہ دو مرتبہ چیف سیکرٹری بلوچستان، سیکرٹری داخلہ، وفاقی وزیرداخلہ، سیکرٹری سیفران، کلیکٹر پاکستان کسٹمز، ڈائریکٹر پی ٹی وی، ایڈیشنل افغان ریفوجیز، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ، سیکرٹری پی اینڈ ڈی کمشنرکوئٹہ ڈویژن، سیکرٹری تعلیم سمیت مختلف عہدوں پرفائز رہے اور ان عہدوں پر رہتے ہوئے انہوں نے نہ صرف سرکاری مشینری اور سرکاری انتظامی نظم ونسق کوبہتر،فعال اور مضبوط بنایا بلکہ بلوچستان کے عوام کی بھرپور خدمت کی انہوں نے سرکاری عہدوں کو رعب داب کے لئے نہیں بلکہ عوام کی خدمت کے لئے استعمال کیا۔
انہوں نے اپنے فرائض انتہائی ایمانداری، جانفشانی اور عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار ہوکر انجام دیا نہ صرف یہی بلکہ سرکاری عہدوں پر ہوتے ہوئے یا پھر بعد ازسروس انہوں نے پشتون معاشرے میں قیام امن اور قبائلی جھگڑوں کے خاتمے کے لئے تاریخی کردار ادا کیا۔ اس سلسلے میں انہیں سیاسی وقبائلی شخصیت حاجی نجیب اللہ خان ناصر بھی ان کے دست وبازو بنے رہے۔
انہوں نے حاجی نجیب اللہ خان ناصر کے ساتھ مل کر قبائلی تنازعات کے حل اور علاقے کے لوگوں کی خدمت کے لئے کردار ادا کرتے رہے ان کا یہ تاریخی کردار، خدمات، سرکاری مشینری کوفعال بنانے قبائلی جھگڑوں کوختم کرنے میں کردار،عوام دوستی کوتاریخ میں سنہری حروف سے لکھاجائے گا ان کی یہ خدمات آنے والی نسلوں کے لئے مشعل راہ ہیں علاقے کے لوگ ان کی خدمات کوہمیشہ یاد رکھیں گے اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند فرمائے۔(آمین)