خضدار: یکم رمضان المبارک،مہنگائی کی جنگل خطرناک شکل میں نمودار،مرغی،گوشت،سبزی،پھل،تربوز خروبوز،پکوڑے ہر چیز کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی،پرائس کنٹرول کمیٹی شہر سے دور،تاجروں نے ماہ مبارک کا فائدہ اٹھاتے ہوئے من مانی ریٹ وصول کرنا شروع کر دیا۔
یوٹیلیٹی اسٹورز میں بھی اشیاء خورد نوش کی کمی متعدد یوٹیلیٹی اسٹورز میں چینی دالیں و دیگر بنیادی اشیاء دستیاب نہیں تفصیلات کے مطابق خضدار میں رمضان المبارک کا پہلا دن روزہ داروں کو شدید مہنگا پڑ گیا،ضلعی پرائس کنٹرول کمیٹی کی جانب سے خضدار میں اشیاء خورو نوش کی قیمتوں کا تعین نہیں ہو سکا جس تاجر برادری نے بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے عوام وک مہنگے داموں اشیاء فروخت کرتے رہے۔
مٹن گوشت فی کلو ہزار روپے،بیف چھ سو روپے فی کلو مرغی فی کلو (گوشت) 300،تربور 100 روپے کلو،باقی اشیاء بھی اسی طرح مہنگے داموں فروخت ہو رہے ہیں پرائس کنٹرول کمیٹی کی جانب سے شہر میں قیمتوں کا تعین نہ کرنے اور قیمتوں پر عمل درآمد نہ کروانے کی وجہ سے عوام شدید پریشانی و مشکلات کا شکار ہیں دوسری جانب یوٹیلیٹی اسٹورز پر بھی اشیاء کی قلت ہیں۔
اشیاء ضروریہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر بھی دستیاب نہیں متعدد اسٹورز پر نہ چینی نہ دالیں نہ چائیے پتی اور نہ ہی معیاری کوکنگ آئیل دستیاب ہیں عوامی حلقوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خضدار بازار میں تاجروں کی لوٹ مار کو نوٹس لیکر قیمتیں مستحکم کرنے کے لئے عملی اقدامات اٹھائیں جائیں تھا کہ عوام کم از کم اس ماہ مبارک میں مہنگائی کی چکی میں پھسنے سے بچ سکے۔