|

وقتِ اشاعت :   May 6 – 2020

خضدار :  نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء و سابق صوبائی وزیر سردار محمد اسلم بزنجو،نے کہا ہے خضدار کے میگا تعلیمی پراجیکٹس کے متعلق صوبائی حکومت کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی کی سفارشات سے انتقام کی بو آ رہی ہے اور اس انتقام کے پیچھے صوبائی حکومت کی سوچ کارفرما ہے۔

سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی اور پولی ٹیکنیکل کالج خضدار کے منصوبوں کو ختم کرنے اور جھالاوان میڈیکل کالج کی عمارت کو ضلعی انتظامیہ کے حوالہ کرنا ہماری طلباء و طالبات پر تعلیم کے دروازے بند کرنے کی سازش و عملی کوشش ہے خضدار سے منتخب نمائندے عوام کی آواز بنکر اس انتقامی عمل کے خلاف صف آراء ہو جائیں نیشنل پارٹی اس اہم قومی معاملے پر تمام پارٹیوں کو مشترکہ جد و جہد و احتجاج کرنے کی دعوت دیتی ہے سلیکٹیڈصوبائی حکومت جھالاوان کے طلباء و طالبات پر تعلیم کے دروازے بند کرنے کی کوششوں سے باز آ جائیں حکومتی کمیٹی میں عوامی نمائندگی شامل نہیں اس کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار پریس کلب میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر بی ایس او کے مرکزی ڈپٹی آرگنائزر نادر بلوچ،نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماوں امین دوست بلوچ، حاجی احمد نواز حاجہ نعیم بلوچ،سابق میئر خضدار میر عبدالرحم کرد،میر اشرف علی مینگل،ناصر کمال بلوچ،عبدالواہاب غلامانی،،عبید اللہ گنگو،حاجی نبی بخش غلامانی،محمد انور رخشانی،امجد بلوچ،بی ایس او کے رہنماوں شکیل بلوچ،کریم بلوچ،ظفر خدرانی سمیت سینکڑوں کی تعداد میں نیشنل پارٹی اور بی ایس او کے ممبران موجود تھے۔

نیشنل پارٹی کے مرکز ی رہنماء سردار محمد اسلم بزنجو کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر مالک کے دور حکومت میں بلوچستان کے تعلیمی بجٹ میں تاریخی اور غیر معمولی اضافہ کر کے تعلیمی میدان میں انقلابی اقدامات اٹھائے گئے پورے بلوچستان میں تعلیمی اداروں کا جال بچھایا گیا ضلع خضدار کے لئے جھالاوان میڈیکل کالج،سوشل سائنسز یونیورسٹی،سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی خضدار کیمپس،سمیت دیگر تعلیمی ادارے جن میں پرائمری،مڈل اور ہائی سکولز شامل ہیں کی منظوری دی گئی اور ان پر عملی کام کا آغاز بھی کیا گیا۔

میڈیکل کالج اور بہادر خان وومن یونیورسٹی میں کلاسوں کا اجراء بھی ہوا وقتی طور پر میڈیکل کالج کی کلاسیں وومن پولی ٹیکنیکل کالج کی عمارت میں شروع کی گئی مگر افسوس بد نیتی کی بنیاد پر خضدار کے تعلیمی اداروں کی میگاہ پراجیکٹس کی تعمیری کام کو سست روی کا شکار بنا دیا گیا مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے سردار محمد اسلم بزنجو کا کہنا تھا کہ ان تعلیمی اداروں و منصوبوں کو ختم کرنے کی پہلے بھی کوشش کی گئی جس پر نیشنل پارٹی اور بی ایس او نے دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملکر اس حکومتی کوشش کو ناکام بنا دیا۔

بعد ازاں حکومت نے ان تعلیمی اداروں کا جائزہ لینے کے لئے کمیٹی بنائی کمیٹی بناتے وقت عوامی نمائندوں،یہاں کے شخصیات کو اس میں شامل نہ کرکے بد دیانتی کی بنیاد ڈالی گئی صرف چند آفسران کو کمیٹی حصہ بنانا کر مستقبل کے معماروں کا مستقبل کا فیصلے کا اختیار دیا گیا کمیٹی حکومتی ایماء پر تعلیمی اداروں کے منصوے ختم کرنے کی سفارش کی ہم اس کمیٹی کی سفارشات کو تعلیم دشمن سمجھتے ہوئے یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ چند آفسران کی کمیٹی کی کوئی اہمیت نہیں تعلیمی اداروں کی بندکرنے کی سازش میں صوبائی حکومت برابر کی شریک ہے اور یہ سب کچھ صوبائی حکومت کی ایماء پر ہو رہی ہے ہمیں سمجھ نہیں آ رہی کہ صوبائی حکومت جھالاوان کے عوام،طلباء و طالبات سے کس انتقام کا بدلہ لے رہی ہے البتہ ہم یہ ضرور جانتے ہیں کہ یہ حکومت عوام کی منتخب کردہ نہیں۔

اگر یہ حکومت عوام کی منتخب کردہ ہوتی تو یہ کبھی عوام سے سہولیات چھننے کی کوشش اور سازشیں نہیں کرتی ایک سوال کے جواب میں سردار محمد اسلم بزنجو کا کہنا تھا کہ اس وقت وفاقی حکومت چار پانچ ووٹوں پر قائم ہے جس میں بی این پی کا بڑا کردار ہے اگر یہاں سے منتخب نمائندہ ایم این اے سردار اختر جان مینگل خضدار کے تعلیمی اداروں کے خلاف ہونے والی سازشوں پر سخت ردعمل دیکھائیں تو یقینا یہ مسئلہ اس لئے حل ہو سکتا ہے کہ بی این پی حکومتی اتحادی جماعت ہے۔

سردار محمد اسلم بزنجو نے کہا کہ ہم صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت دونوں پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہم نے بڑی کوششوں اور جدو جہد کے بعد ان تعلیمی اداروں کو حاصل کیا ہیں ان عظیم منصوبوں میں رکاوٹ ڈالنے یا ان عظیم منصوبوں کو ختم کرنے کی کسی بھی کوشش و سازش کو کامیاب ہونے نہیں دینگے اپنی تعلیمی اداروں کو ہر صورت قائم رکھنے کی کوشش میں آخری حد تک جائیں گے جس میں عدالتوں کے دروازوں کو کھٹکھانا،قومی شاہراہ پر احتجاجاً دھرنا دینا،سینٹ و قومی اسمبلی میں آواز بلند کرنا شامل ہیں نیشنل پارٹی اور بی ایس او یہ سمجھتی ہے کہ یہ ایک قومی معاملہ ہے۔

اس کے حل کے لئے ہم تمام جماعتوں کو مشترکہ جد و جہد کرنے کی دعوت دیتے ہیں اس کے لئے ہم نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں عبدالحمید بلوچ،امین دوست،میر اشر ف علی مینگل،ناصر کمال بلوچ،عبدالواہاب بلوچ،کریم بلوچ،شکیل بلوچ،شامل ہیں یہ کمیٹی تمام سیاسی جماعتوں سے ملاقات کریں گی اور مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے کے لئے گفت و شنید کرینگے تھا کہ ہم سب ملکر اس قومی مسئلے پر مشترکہ پلیٹ فارم سے جدو جہد کر کے اپنی تعلیمی اداروں کا دفاع کر سکیں میں امید رکھتا ہوں کہ تمام پارٹیاں نیشنل پارٹی اور بی ایس او کی اس قوم دوست کوششوں میں ساتھ دینگے۔