دالبندین: ڈسٹرکٹ فوڈ سیکورٹی کمیٹی میں شامل آل پارٹیز کے عہدیداروں نے امدادی راشن کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف استعفیٰ دے دیا۔
آل پارٹیز اور علاقائی پینلز میں شامل نیشنل پارٹی، پیپلز پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی، جمعیت علماء اسلام، پاکستان تحریک انصاف، بابائے چاغی پینل، بڑیچ پینل اور دیگر جماعتوں کے اراکین نے سردار رفیق شیر بلوچ، کامریڈ سید محمد نبی شاہ، شیردل مجاز سمالانی، مولانا علی محمد بڑیچ، ذاکر بلوچ، خلیل احمد نوتیزئی، حاجی علی احمد بڑیچ، خلیفہ محمد انور نوتیزئی، میر عاطف بلوچ اور دیگر کے ہمراہ دالبندین پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ڈپٹی کمشنر نے کرونا وائرس کے سبب جاری لاک ڈاؤن سے متاثر ہونے والے مزدوروں اور مستحقین کی دادرسی کے لیے راشن کی تقسیم کے سلسلے میں علاقے کی سیاسی و سماجی تنظیموں اور پینلز پر مشتمل ڈسٹرکٹ فوڈ سیکورٹی کمیٹی بنائی اور 13 اپریل کے اجلاس میں طے ہوا کہ راشن کی تقسیم مذکورہ کمیٹی کے ذریعیکیجائے گی اور تمام سیاسی جماعتوں سے 250+ 250 مستحق افراد کی فہرستیں بھی مانگی گئیں۔
متعدد بار کمیٹی کے اجلاس منعقد ہوئے اورہم نے سروے کرکے انھیں حقداروں کے نام بھی دیئے جب صوبائی حکومت کی جانب سے ڈیڑھ کروڑ روپے اور سیندک پروجیکٹ کی جانب سے ایک کروڑ پچیس لاکھ روپے کے راشن لائے گئے تو راشن کی تقسیم کے دوران ڈسٹرکٹ فوڈ سیکورٹی کمیٹی کو مکمل طور پر نظر انداز کرکے ضلعی انتظامیہ اور سیندک پروجیکٹ نے سیاسی بنیادوں اور منظور نظر لوگوں میں راشن تقسیم کی گئی حقدار تا حال محروم ہیں۔
بعض مقامات پر انتظامیہ والوں نے سرکاری ملازمین اور لاکھ پتی لوگوں میں راشن تقسیم کرکے غریب عوام کی حق تلفی کردی گئی ہم نے آل پارٹیز کے توسط سے اپنے خدشات سے حکام کو آگاہ کردیا مگر کوئی شنوائی نہیں ہوسکی۔
انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے سبب جاری لاک ڈاؤن سے متاثر ہونے والے والے افراد اب بھی بے یار و مددگار پڑے ہوئے ہیں ضلعی انتظامیہ سیاسی آلہ کار بن چکی ہے چیف سیکرٹری بلوچستان اور دیگر اعلی حکام سے مطالبہ ہے کہ وہ ضلع چاغی میں امدادی راشن کی سیاسی بنیادوں پر تقسیم کا فی الفور نوٹس لیں بصورت دیگر آل پارٹیز و علاقائی پینلز غریب عوام کے ساتھ روا رکھے گئے من پسند فیصلوں کے خلاف بھرپور احتجاج کرے گی۔