|

وقتِ اشاعت :   May 8 – 2020

قلات : جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری نے کہا ہے کہ ملک کو اس وقت اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے لیکن ملک کا صدر ملکی حالات اور وباء سے بے نیاز ہوکر اٹھارویں ترمیم کو چھیڑنے کی باتیں کررہی ہے جبکہ اٹھارویں ترمیم کی منظوری تمام صوبوں نے دی تھی اور صوبے اس حوالے سے کہہ بھی رہے ہیں کہ ہمیں ہمارے حقوق نہیں مل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبوں کو مکمل خودمختاری ملنی چائیے مگر حکومتی کارندے آنت بانت کی بولیاں بول رہے ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے حوالے سے حکمران سنجیدہ نہیں ہے بلکہ اسکی آڑ میں کبھی اٹھارویں ترمیم کی بات چھیڑی جاتی ہے تو کبھی قادیانیوں کو اقلیتی کمیشن میں شامل کرنے کی بات ہوتی ہے تو کبھی اقتصادی کونسل میں قادیانی ارکان کے تقرری کی بات ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو دینی وسیاسی جماعتوں سے مشاورت کرنی چائیے اور ہم اپوزیشن میں ہوتے ہوئے دو قدم آگے بڑھ کر اپنے تعاون کا یقین دلاتے ہیں لیکن حکومت ابتک اپوزیشن کے خول سے باہر نہیں نکل سکی انہوں نے کہا کہ چائیے تو یہ تھا کہ اس موقع پر اپوزیشن اختلاف کرتی مگر کرونا وائرس کے پیش نظر حکومت بجائے کارکردگی دکھانے کے وہ ان حساس معاملوں کو چھیڑ رہی ہے اسی وجہ سے قومی یکجہتی پارہ پارہ نظر آتی ہے انہوں نے کہا کہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کرونا کی آڑ میں قادیانیوں کو اقلیتی کمیشن میں ہرگز شامل نہیں ہونے دینگے۔