لورالائی : رمضان المبارک میں مہنگائی کا جن بے قابو سے باہر اشیاء خورد نوش کی قیمتوں میں پچاس فیصد اضافہ کردیا گیا ہے پھینی کھجلہ کیک رس بسکٹ دیگر بیکری کے سامان پھل فروٹ سبزیوں آٹا گھی دال چاول سمیت دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو پر لگ گئے کرونا وائر س کی وجہ سے معاشی مشکلات سے دوچار عوام کو مزید پریشانیوں سے دوچار کردیا ہے کھانے و پینے کی اشیاء کے نرخوں میں پچاس سے اسی فیصد اضافہ نے عوام کے ہوش اڑا دئیے۔
تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں جاری لاک ڈاؤن کے باعث متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد نظام زندگی کاروبار بندہونے کی وجہ سے پہلے ہی پریشان تھا کہ رہی سہی کسر رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی بوتل سے نکلنے والے مہنگائی کے جن نے پوری کردی ہے رمضان المبارک میں اس وقت اشیائے خوردو نوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرہی ہیں دکانداروں کی جانب سے من مانے نرخ وصول کرنے اور زائد قیمتوں کی وصولی پر متعدد دکانداروں اور خریداروں کے درمیان شدید نوک جھوک اور تلخ کلامی دیکھنے میں آرہی ہے جبکہ دوکاندار پیچھے سے سامان مہنگا ہونے کا جواز بتا کر اپنی جان چھڑانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔
کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں 50 سے 80 فیصد اضافے کی وجہ سے غریب عوام کو شدید معاشی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہاہے لورالائی کے تاجروں اور دکانداروں نے انسداد ذخیرہ اندوزی آرڈنیس کو ہوا میں اڑ دیا ہے رمضان المبارک کے تقدس کے پیش نظر ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ تاجر اوردکاندار اشیائے خورد نوش پھلوں اور سبزیوں کی قیمتوں میں رضا کارانہ طورپر کمی کرتے مگر انہوں اُ لٹا لاک ڈاؤن کے دوران کاروبار میں ہونے والی مبینہ کمی کی ساری کسریں غریب عوام سے پوری کرنے کا تہیہ کرلیا ہے اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ ریٹ لسٹوں کو نظرا نداز کرکے اشیائے خوردو نوش گوشت پھل و سبزیوں کے خود ساختہ نرخ مقرر کرلیے ہیں۔
اگر چہ لورالائی کے نوجوان اسٹنٹ کمشنر محمد سلیم کاکٹر تحصیلدار بوری ثناء اللہ لونی اور ان کا دیگرعملہ جو انتہائی محنت اور دیانتداری سے اپنے فرائض سرانچام دے رہے اور آئے روز ذخیرہ اندوازوں ناقص گھی اور غیر معیاری اشیاء خوردونوش فروخت کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کرکے ان کو بھاری جرمانے بھی عائد کر رہے ہیں مگر جب اللہ کاڈر اور آخرت میں حساب کتاب کا خیال ہی دل سے نکل جائے اور صرف پیسے کی حرس ہی دل میں ہو چاہے وہ پیسہ کہیں سے بھی آئے توان منافع خوروں اور عوام کی صحت سے کھیلنے والوں کو کون روک سکتا ہے ایک دن جرمانہ ہوتا ہے۔
دوسرے دن وہ پھر وہی کام شروع کردیتے ہیں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد پاکستان پیپلز پارٹی کے ڈویژنل سیکرٹری اطلاعات ولی خان کاکڑ جمعیت علما ء اسلام کے عبدالباری کاکڑ باپ پارٹی کے خدائے نظر اوتمانخیل عابد اوتمانخیل احسان اللہ کاکڑ نیشنل پارٹی کے درمحمد بلوچ اکرم لانگو عظیم بنگلزئی نے اپنے اخیالات کا اظہا ر کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے اشیائے خوردو نوش پھل اور سبزیوں کی قیمتیں پہلے ہی آسمان سے ؎باتیں کررہی تھیں کہ رمضان البارک کا فائدہ اُٹھا نے کیلئے ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزون نے اپنی من مانی شروع کردی اور پھل سبزیوں گوشت اور دیگراشیائے خوردونوش کے اپنے نرخ مقرر دیئے جبکہ کرونا وباء کی وجہ سے عوام اور خصوصا سفید پوش طبقہ اپنے کاروبار کی بندش اور محنت مزدوری نہ ملنے کے باعث پریشان حال ہے مگر لگتا ہے۔
کہ منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں نے قسم کھا رکھی ہے کہ وہ رمضان المبارک جیسے مقدس مہینے میں بھوکا مار کر چھوڑیں گے اس لیے انہوں نے پھلوں سبزیوں گوشت کریانہ مرغی فروشوں اور دیگر اشیائے ضروریہ کی منہ مانگی قیمتیں وصول کرنا شروع کردی ہیں اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری کی گئی ریٹ لسٹوں کو مذاق سمجھ رکھا ہے شہریوں نے کمشنر ژوب ڈویژن سہیل الرحمن بلوچ اور ڈپٹی کمشنر لورالائی کیپٹن (ر) فیاض علی کے ساتھ ساتھ اسٹنٹ کمشنر بوری محمد سلیم خان کاکڑ لیویز رسالدار میجرسردار عبدالطیف جوگیزئی اور تحصیلدار بوری ثناء اللہ لونی انتہائی مخلص اور دیانتدار نہ طریقے سے اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں۔
اور روزانہ کی بنیاد پر بازار میں جا کر نرخ نامے وغیر ہ چیک کرکے خلاف ورزی کرنے والوں کوبھاری جرمانے عائد کرتے ہیں سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ جرمانے کرنے کی بجائے ایسا قانون بنایا جائے کہ ناجائز منافع خوروں اور عوام کی صحت سے کھیلنے والوں کو جرمانہ کرنے کی بجائے اگر ایک ہفتے کیلئے جیل بھجواہ دیا جائے تو شاہد وہ سدھر جائیں ورنہ بھاری جرمانے عائد کرنے کے باوجود وہ سبق حاصل کرنے کی بجائے اس سے زیادہ برے طریقے سے عوام کو لوٹنا شروع کردیتے ہیں۔