کوئٹہ: سابق وزیر اعظم میر ظفراللہ خان جمالی نے کہا ہے کہ قبائلی جھگڑے بلوچستان اور بلوچوں کی تعلیمی معاشرتی معاشی اور سماجی ترقی کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہیں ایسے تمام تنازعات کے پر امن حل اور تصفیات کے لیے صبر و تحمل روادای اور اسلامی تعلیمات کے مطابق کھلے دل سے معافی و درگزر کی روایات کو فروغ دینا ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے روجھان جمالی میں بشیر احمد پندرانی اور عطاء اللہ پندرانی کے مابین دیرینہ تنازعہ کے تصفیہ کے موقع پر فریقین سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر درگاہ فتح پور شریف کے سجادہ نشین سید سرفراز علی شاہ، رکن بلوچستان اسمبلی میر جان محمد جمالی، سابق صوبائی وزیر میر فائق خان جمالی۔ میر حیدر خان جمالی میر قطب الدین خان جمالی سابق مشیر وزیر اعلیٰ میر غازی خان پندرانی سردار محمد جان پندرانی و دیگر قبائلی عمائدین بھی موجود تھے سابق وزیر اعظم میر ظفراللہ خان جمالی نے کہا کہ بلوچستان اور وطن عزیز کی ترقی کے لیے بھائی چارے یکجہتی کا فروغ ناگزیر ہے۔
پاکستان کی تعمیر و ترقی میں بلوچوں کا کلیدی کردار رہا ہے اور بلوچ اتنا ہی محب وطن ہے جتنا کہ دیگر صوبوں کا ایک عام فرد ہے بدقسمتی سے بلوچوں کے باہمی جھگڑوں نے بلوچوں کو اتنا نقصان پہنچایا ہے جتنا کسی اور نے نہیں پہنچایا انہوں نے کہا کہ دھرتی بلوچستان ہم سب کی پہچان اور مثبت روایات کی امین ہے اس کی ترقی و خوشحالی کے لیے باہمی جھگڑوں سے نکل کر نئی نسل کو تعلیم کی جہتوں سے ہمکنار کرنا ہوگا تاکہ ترقی کے پائیدار اہداف کا حصول ممکن ہوسکے۔
سابق وزیر اعظم میر ظفراللہ خان جمالی نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا کی طرح پاکستان بھی کورونا وائرس کی وباء سے شدید متاثر ہے ایسے غیر معمولی حالات میں بحیثیت ایک باشعور قوم کے احتیاطی تدابیر کی بنیادی ذمہ داری نبھا کر ہمیں عقلی شعور کا عملی مظاہرہ پیش کرنا ہوگا اور دنیا پر ثابت کرنا ہوگا کہ ہم ایک منظم اور باشعور قوم ہیں اس موقع پر پندرانی قبیلے کے رنجیدہ افراد آپس میں شیر و شکر ہوگئے جس پر درگاہ فتح پور شریف کے سجادہ نشین سید سرفراز علی شاہ نے دعا خیر کی۔