|

وقتِ اشاعت :   May 16 – 2020

ڈیرہ اللہ یار: ڈیرہ اللہ یار میں عوام کو صاف اور ٹھنڈا پانی فراہم کرنے والے واٹر فلٹر پلانٹس آپریٹرز 12سال گزرنے کے باجود مستقل نہ ہوسکے۔

عارضی آسامیوں پر کام کرنے والے فلٹر پلانٹس آپریٹرز پر ہٹائے جانے کی لٹکتی تلوار کا خوف برقرار عدلیہ اور حکام بالا کا دروزہ کھٹکھٹانے کے باجود عارضی ملازمین کی شنوائی نہ ہوسکی فلٹر پلانٹس ملازمین مستقل ہونے کے سنہرے خواب آنکھوں میں سجائے اپنے فرائض سرانجام دینے میں مصروف ہیں رپورٹ کے مطابق ڈیرہ اللہ یار میں شہریوں کو صاف اور ٹھنڈا پانی فراہم کرنے والے واٹر فلٹر پلانٹس آپریٹرز 12سال گزر جانے کے باجود مستقل نہ ہوسکے ہیں۔

معمولی تنخواہ پر عرصہ دراز سے اپنی خدمات سرانجام دینے والے فلٹر پلانٹس ملازمین دن ہو یا رات دھوپ ہو یا بارش شہریوں کو پانی جیسی نعمت فراہم کرنے کے لیے واٹر فلٹر پلانٹس پر ڈیوٹی سرانجام دیتے رہتے ہیں تاہم واٹر فلٹر پلانٹس کے آپریٹرز پر ہٹائے جانے کی لٹکتی تلوار کا خوف بھی برقرار ہے شہریوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لیے شہر کے مختلف مقامات پر 8جبکہ دیہی علاقوں میں بھی واٹر فلٹر پلانٹس کا تنصیب کیا گیا۔

واٹر فلٹر پلانٹس کو چلانے کے لیے 12سال قبل 2008ء میں عارضی طور پر ملازمین کو بھرتی کرکے محکمہ پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ کے ماتحت دیا گیا ابتدائی طور پر واٹر فلٹر پلانٹس کے عارضی ملازمین کی تنخواہ 6ہزار روپے بعد ازاں تنخواہ بڑھا کر 12ہزار روپے کردی گئی مہنگائی کے دور میں معمولی تنخواہ پر شہریوں کو صاف اور ٹھنڈا پانی فراہم کرنے والے واٹر فلٹر پلانٹس ملازمین اپنی آنکھوں میں مستقل ہونے کے سنہرے خواب سجائے ہوئے ہیں تاہم حکومت کی جانب سے طویل عرصہ گزر جانے کے باجود واٹر فلٹر پلانٹس کے عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کے لیے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔

واٹر فلٹر پلانٹس پر کام کرنے والے عارضی آپریٹرز رسول بخش جتوئی غوث بخش لاشاری ودیگر کا کہنا ہے کہ واٹر فلٹر پلانٹس کے عارضی آپریٹرز کو مستقل کرنے کے لیے سابقہ اور موجودہ حکومت سمیت عدلیہ اور محکمہ کے حکام بالا کو کئی بار تحریری طور پر سفارشات بھجوا چکے ہیں لیکن کہیں بھی ہماری شنوائی نہیں ہورہی شہر میں نصب 8فلٹر پلانٹس پر 9ملازمین اپنی خدمات سرانجام دیتے ہیں۔

جن کی تنخواہ بھی موجودہ مہنگائی کے تناسب سے بہت کم ہے لیکن معمولی تنخواہ پر بھی ملازمین اپنے فرائض کی ادائیگی سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے اور اپنے شہریوں کو صاف اور ٹھنڈا پانی فراہم کرنے میں مصروف ہیں انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان محکمہ پی ایچ ای کے حکام بالا سے اپیل کی ہے کہ واٹر فلٹر پلانٹس کے عارضی ملازمین کو مستقل کیا جائے۔