|

وقتِ اشاعت :   May 17 – 2020

ڈیرہ اللہ یار: ڈیرہ اللہ یار میں انتظامیہ کے دباؤ کے سامنے قصاب ڈٹ گئے قصابوں خانوں کو تالے لگا دیئے ہیں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے گوشت اور مرغی کی مقررہ قیمت کو قصابوں نے مسترد کردیا ہے۔

قصابوں نے ضلعی انتظامیہ کے مقرر کردہ نرخ ناموں پر گوشت اور مرغی فروخت کرنے سے انکار کرتے ہوئے قصاب خانوں کو تالے لگا دیئے جس کے بعد شہر بھر میں گوشت اور مرغی کی فروخت بند ہوگئی ہے ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر پرائس کنٹرول کمیٹی نے مقرر کرکے قصابوں کو پرائس لسٹ تھما دی ہے۔

سرکاری نرخ نامے پر عملدرآمد نہ کرنے والے قصابوں کے خلاف انتظامی کارروائی کے بعد قصابوں نے ہنگامی اجلاس منعقد کرنے کے بعد سرکاری نرخ نامے کو مسترد کرتے ہوئے مرغی اور گوشت کی فروخت سے انکار کردیا ہے قصاب یونین کے صدر نائب سکندر علی گولہ اور محمد حسن لغاری نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ سرکاری نرخ نامے پر عملدرآمد کرنے سے قصابوں کو مرغی گوشت پر فی کلو 40روپے اور گشت پر فی کلو 90روپے نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔

لاک ڈاؤن کے باعث سندھ سے ڈیرہ اللہ یار مرغیوں کی ترسیل اور بکروں کی خریداری مشکل کیساتھ مہنگی ہوگئی ہے ایک صحتمند بکرا 15ہزار سے 16ہزار روپے میں خرید لیتے تھے اس بکرے کی قیمت 25ہزار سے28ہزار روپے ہوگئی ہے۔

پرائس کنٹرول کمیٹی کے اجلاس میں قصابوں کی جانب سے گوشت فی کلو 980روپے جبکہ مرغی 340روپے کی سفارش کی گئی جس کو مسترد کیا گیا ہے مجبور ہو کر نقصان سے بچنے کے لیے قصاب خانوں کو تالے لگا دیئے ہیں جب تک مناسب قیمت مقررنہیں کیا جاتا قصاب خانے بند رکھیں گے۔