شہید میرزادہ محمد سیلم پہنور پاکستان کے مشہور قبیلہ پہنور سے تعلق رکھتے تھے انیس جنوری 1991سیاسی وسماجی اور قبائلی شخصیت حاجی میرہزاہ خان پہنور کے گھر میں آنکھ کھولی والد نے اس کا نام میرزادہ سیلم خان پہنور رکھا غریب نوجوان طالب علموں اور پہنور اقوام بلوچستان کی امیدوں آرزدوں ان کی خوابوں کی تعبیر کا مرکز بنا حاجی میرہزار خان پہنور نے خصوصی توجہ مرکوز شہید میرزادہ محمدسیلم خان پہنور خودبھی ذہین خوش اخلاق مخلص سخی تھا اور بلوچستان ایک اہم تعلیمی ادارے گور نمنٹ سنڈیمن ہائی اسکول کوئٹہ سے اعزازی نمبروں سے پاس کیا۔
اس کے بعد گور نمنٹ پولی ٹیکنیک انسٹی بلوچستان سے تعلیم حاصل کررہے تھا او ر ساتھ ہی دینی تعلیم مقامی مسجد سے حاصل کی میر زادہ شہید محمد سلیم خان پہنور غریب نوجوان طالب علموں کے لیے گورنمنٹ سنڈیمن ہائی سکول کوئٹہ اور گور نمنٹ پولی ٹیکنیک انسٹی بلوچستان نے غریب نوجوان طالب علموں کے پاکستان پیلپز یوتھ کوئٹہ اورپہنور اسٹوڈنٹ یوتھ بلوچستان اور پہنور ویلفیئر ایسوسی ایشن بلوچستانکے پلیٹ فارم سے خدمت خلق کے جذبے سے سرشار ہونے کی وجہ سے پہنور اقوام اور بلوچستان کے نوجوان غریب طالب کی مددکی کرنا اپنا فرض عین سمجھتا تھا 19مئی 2008کوشہید میر زادہ محمد سیلم خان پنہور پہنور آغا یوسف احمد زئی کے کافی اسرار پران کے گھر کی لایٹ ٹھیک کرنے گئے لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے شہید میر زادہ محمدسلیم خان پہنور مطمئن ہوکر کا م کرنے لگا۔
لیکن بدقسمتی سے اچانک لایٹ آنے کی وجہ سے غریبوں اور مجبوروں کی خدمت اپنا فرض سمجھنے والا شہید میرزادہ محمد سلیم خان پہنور کرنٹ کی وجہ سے وارفانی سے کوچ کرگئے 12ویں برسی عقیدت واحترام کے ساتھ منائی گئی دعااللہ تعالیٰ نوجوانوں کو جنت الفردوس اعلیٰ مقام دے (امین)