ڈیرہ اللہ یار:پرائیوٹ اسکول ایسوسی ایشن جعفرآباد نے یکم جون سے نجی تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کردیا ہے ڈیرہ اللہ یار میں پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے ڈویڑنل صدر منظور احمد پندرانی جعفرآباد کے ضلعی جنرل سیکریٹری نوید احمد یوسفزئی تحصیل صدر مجیب الرحمن ظہور ودیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے پیش نظر بلوچستان حکومت نے صوبے بھر میں تمام تعلیمی ادارے بند رکھے ہیں
جس کے باعث لاکھوں طلبہ و طالبات حصول تعلیم سے محروم ہو کر رہ گئے ہیں جبکہ نجی تعلیمی اداروں کی بندش سے اسکول انتظامیہ پرائیوٹ ٹیچرز بھی شدید متاثر ہوگئے نجی اسکول انتظامیہ پر ٹیچرز کو تنخواہوں کی ادائیگی اور اسکول بلڈنگ کا کرایہ ادا کرنے کے لیے شدید دباو ہے اور والدین کی جانب سے اسکولز بند ہونے کی وجہ سے فیس بھی جمع نہیں کروائے جارہے نجی اسکول انتظامیہ اور ٹیچرز نان شبینہ کا محتاج ہو کر رہ گئے سفید پوشی کا بھرم رکھنے کے لیے نجی اسکول انتظامیہ اور ٹیچرز کسی سے رقم کا تقاضہ میں نہیں کر پارہے
نوبت یہاں تک پہنچی ہے کہ ہمارے گھروں میں فاقے پڑ رہے ہیں حکومت اور انتظامیہ ہماری کسی قسم کی مدد بھی نہیں کررہی ہیں انکا کہنا تھا کہ جعفرآباد میں تیس ہزار سے زائد طلبہ و طالبات نجی تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں جن کی معمولی فیسوں سے اسکولز انتظامیہ اور ٹیچرز کے گھروں کے چولہے جلتے ہیں تعلیمی میدان میں نجی اسکولز نصف فیصد بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کررہے ہیں انکا مزید کہنا تھا کہ یکم جون سے اسکولز کھولنے کے بعد ایس او پیز پر سختی سے عمل کیا جائے گا اسکول آنے والے طلبہ و طالبات کو سماجی دوری رکھنے ہاتھ دھونے اور ماسک پہننے کا پابند رکھا جائیگا حکومت نجی اسکولز کو بند رکھنے کے بجائے ایس او پیز کے تحت اسکولز کھولنے کی اجازت دے یا پھر نجی اسکولز کو بھی حکومتی تحویل میں لیا جائے تاکہ سفید پوش پرائیوٹ ٹیچرز کو عزت کی روٹی میسر آسکے۔