|

وقتِ اشاعت :   June 1 – 2020

کوئٹہ: سپریم کونسل ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کا اجلاس زیر صدارت ڈاکٹر حفیظ مندوخیل چیئرمین سپریم کونسل 31 مئی کو سنڈیمن پراونشل ہسپتال میں منعقد ہوا،اجلاس میں کورونا وائرس کے پیش نظر حالیہ ایمرجنسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا،اجلاس میں صوبے میں بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کے کیسز اور ہسپتالوں میں ناقص سہولیات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یہ پرزور مطالبہ کیا گیا کہ حالیہ کورونا کے بڑھتے ہوئے۔

کیسز اور سہولیات کے فقدان سے پیش نظر حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ہفتے کے اندر اندر فی الفور صوبے کے تمام تر ٹرشری کیئر ہسپتالوں میں 30 بیڈز آئی-سی-یوز کے قیام کو یقینی بنائیں،صوبے کا واحد کورونا کے مریضوں کیلئے مختص کیا گیا شیخ زید ہسپتال نہایت ہی خستہ حالی کا شکار ہے اور محض ایک کھنڈر کا منظر پیش کرتا ہے،جہاں پر دوسرے ہسپتالوں سے منتقل کئے گئے وینٹی لیٹرز انتہائی کم تعداد میں رکھے گئے ہیں۔

جنہیں چلانے کیلئے صوبے میں کوالیفائیڈ سٹاف تک موجود نہیں،صوبے کے ٹرشری کیئر ہسپتالوں میں آئی-سی-یوز کے قیام پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا،اجلاس میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ حالیہ صوبے میں ڈاکٹروں کی کمی کو دیکھتے ہوئے فی الفور بلوچستان پبلک سروس کمیشن میں واک ان انٹرویوز کے ذریعے خالی آسامیوں پر نئے ڈاکٹروں کی صوبے کے مختلف آئسولیشن سینٹرز اور دیگر ہیلتھ یونٹس میں تعیناتیاں کی جائیں۔

واضع رہے کہ تاحال صوبے میں کورونا سے متاثرہ 4 ڈاکٹرز شہید جبکہ صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان اور سینٹرل ایگزیکٹیو میمبرز سمیت 175 سے زاہد ڈاکٹرز کورونا کا شکار ہوچکے ہیں، اجلاس میں یہ واضع کیا گیا کہ حکومت کی جانب سے ایک ہفتے کے اندر تجاوزات پر عمل نہ ہونے کی صورت میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کی صوبائی کابینہ سے مشاورت کے بعد احتجاج کا آغاز کیا جائیگا۔