بلاول بھٹو زرداری کی برامش سانحے اور بلوچستان میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہا ملک اس وقت وفاقی حکومت کی کورونا سے نمٹنے کے بجائے ہرڈ امیونٹی کی تباہی کن پالیسی کو بھگت رہا ہے ،
بلاول بھٹو زرداریایسے حالات میں صوبائی حکومتیں کم از کم امن و امان کی صورتحال برقرار رکھیں اور خود کو متنازعہ نہ ںنائیں،اگر حکومت بروقت اقدام کرتی،
مجرموں کو گرفتار کیا جاتا تو حالات ابتر نہ ہوتے،اس وقت صوبے کے عوام میں شدید غم و غصہ ہے اور لوگ احتجاج کر رہے ہیں لوگ سڑکوں پر تب ہی آتے ہیں جب ان کو یقین ہو جائے کہ حکام ان کی بات نہیں سن رہے جب حکام بات نہ سنیں تو لوگ مجرموں کوبکیفر کردار تک پہنچانے کیلئے باہر آجاتے ہیں
کم سن برامش کے ساتھ ہونے والا ظلم ناقابل تصور ہے ،کوئی الفاظ برامش کے زخموں پر مرحم نہیں رکھ سکتے بچہ کم عمر ہو کہ بڑا ماں کی موت کا صدمہ برداشت نہیں کر سکتا
اگر برامش کی ماں کے قاتل گرفتار نہ ہوئے تو یہ انصاف کی موت ہوگی ،دہائیوں سے جاری ناانصافی کی وجہ سے بلوچوں میں ویسے ہی غم و غصہ پایا جاتا ہےپیپلز پارٹی نے اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے بلوچستان کے کچھ مسائل حل کرنے کی کوشش کیاس طرح کے سانحات حکام کی بلوچوں کی طرف بے حسی کو اجاگر کرتے ہیںہمیں اس طرح کے عناصر کو جوابدہ ٹھہرانا چاہئے
Naveed Asghar
Bilawal sab apni maa k qatill bhi dhund len taky on ke roh ko bhi skon mil saky