کوئٹہ:)گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کہا ہے کہ معاشی نظام کی بہتری اور قومی پیداوار میں اضافہ کا انحصار تجارت اور زراعت کے شعبوں کو مضبوط اور مستحکم بنانے سے ہی ممکن ہے.
گورنر یاسین زئی نے کہا کہ سرحدی علاقوں کے بزنس کمیونٹی اور غریب عوام کو درپیش مسائل ومشکلات کا ہمیں احساس ہے. کروناوائرس کے باعث پورے ملک میں حالیہ لاک ڈاؤن اور سرحدوں کی بندش سے زندگی کے تمام شعبے بہت متاثر ہوچکے ہیں تاہم حکومت تاجروں کے تمام مسائل کا پائیدار حل ڈھونڈنے اور تجارتی و کاروباری سرگرمیوں کی بحالی اور استحکام کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے.
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز گورنرہاوس کوئٹہ میں عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اور رکن صوبائی اسمبلی اصغرخان اچکزئی سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا.
اس موقع پر گورنربلوچستان نے کہا کہ معاشرے میں صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کا قومی پیداوار میں اضافے، لوگوں کو روزگار کے وسیع مواقع فراہم کرنے، سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور ہمسایہ ممالک کے تجارتی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنے کے حوالے سے نہایت اہم کردار ہے. انہوں کہا کہ بلوچستان کا صوبہ اپنے محل وقوع کے اعتبار سے نہایت اہمیت کا حامل ہے اور ملک بھر کے صنعت وتجارت سے وابستہ افراد بھی صوبہ بلوچستان کے راستے سینٹرل ایشیا کے ممالک تک با آسانی رسائی حاصل کر سکتے ہیں.
ملاقات میں اصغر خان اچکزئی نے گورنر کو سرحدی تجارت، پاک افغان بارڈر پر آباد تمام تاجر برادری اور چمن کے عوام کو مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ سردست وہ کئی مشکلات سے دوچار ہیں. گورنر یاسین زئی نے قلعہ عبداللہ بالخصوص چمن کے عوامی مسائل ومشکلات کو غور اور توجہ سے سنا اور انکے حل کے حوالے سے اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی.