|

وقتِ اشاعت :   June 16 – 2020

پانی زندگی ہے اور پانی کے بغیر زندگی گزارنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے، کھانے کے بغیر شاید ایک ہفتہ گزارا جاسکتا ہے، لیکن پانی کے بغیر ایک پل یا لمحہ گزارنا مشکل ہے،کیا حال ہوگا ان لوگوں کا جن کو پانی بڑی مشکل سے ملتا ہے۔تحصیل پسنی کے مشرقی دیہات کلمت پانی جیسی نعمت سے محروم ہے، کلمت چھوٹے چھوٹے دیہاتوں پر مشتمل تحصیل پسنی کی ایک یونین کونسل ہے، جن میں چنڈی، کرود، گرو، جونڑ، بل، کنر، ہومریک، کوہی گوٹھ، اسپیاک، جڈکی اور سنڈی شامل ہیں. چونکہ کلمت کا سارا علاقہ ساحلی پٹی پر ہے، جب بھی بارش ہوتی ہے یا توایک یا دو مہینے کے بعد پانی خشک ہوجاتی ہے۔

یا سارا کا سارا پانی کھارا ہوجاتی ہے، اور پینے کے قابل نہیں رہتا. کچھ جگہیں ے ایسی ہیں جن کا پانی کچھ وقت تک کھارا نہیں ہوتا، لیکن وہ آبادی سے بہت دور ہے،جس کی وجہ سے کلمت کے عوام پانی کی بوند بوند کیلے ترس رہے ہیں. کلمت کے تمام لوگ ٹینکرز مافیا پرانحصار کرتی ہے، جو کم مقدار پانی کیلیے بھاری رقم کا مطالبہ کرتے ہیں. یہاں کے زیادہ ترلوگ غربت کے لکیر کے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، جو ٹینکر مافیا سے مہنگے داموں پانی خریدنے کی سکت نہیں رکھتے۔ کلمت کے قریبی ندی رمبڑو میں سابقہ حکومت نے ایک ڈیم تعمیر کی ہے، اور حالیہ بارشوں میں ڈیم پانی سے بھرگیا ہے۔

لیکن کرپٹ ٹھیکیداروں کی بد دیانتی کی وجہ سے ساری پائپ لائنیں لیک ہوچکی ہیں، اور ڈیم کا پانی سمندر میں مکس ہورہاہے، ڈیم کا پانی کلمت کی آبادی کیلے کافی ہے۔ کلمت تحصیل پسنی کے دیہاتوں میں سب سے پسماندہ علاقہ ہے جس کو زندگی کی تمام تر سہولیات میسر نہیں۔ کلمت کے پسماندہ ہونے کا بڑا سبب ایک تو یہاں کے سربراہان ہیں، جو انتہائی مفاد پرست لوگ ہیں. جتنے بھی فنڈز کلمت کے نام پر آتے ہیں۔

وہ سب لوگوں کو دینے کی بجائے خود ہتھیا لیتے ہیں.اور دوسری وجہ حکومت کی عدم توجہی ہے، جب انتخابات سرپر آتی ہیں تو ہمارے سیاستدان ہماری جھونپڑیوں کے سامنے ووٹوں کی بھیک مانگتے آتے ہیں۔اپنی تقاریر میں دو چار میٹھے الفاظ بول کر بیچارے عوام کا قیمتی ووٹ ہتھیا لیتے ہیں، اور انتخابات جیتنے کبھی دکھائی نہیں یتے اور نہ جانے ملک کے کس کونے میں چپ جاتے ہیں۔