کراچی:بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کا آن لائن اجلاس منعقد ہوا جس میں چھبیس جون عالمی یوم منشیات کے حوالے مختلف پروگرامز کو حتمی شکل دی گئی۔اجلاس میں مختلف ایجنڈے زیر بحث رہے جس میں شرکاء نے مدلل بحث و مباحثہ کرتے ہوئے کہا کہ منشیات سماج کے لئے ایک ناسور کی حیثیت رکھتا ہے جس نے نوجوان نسل کو سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت سے محروم کردیا ہے۔
یہ نوجوان جو قوم کا سرمایہ ہے منشیات کے لعنت کی وجہ سے بے موت مررہے ہیں اور منشیات کے لت میں پڑے رہنے کی وجہ سے اپنی قومی ذمہ داریوں کو فراموش کرچکے ہیں اس لئے بحثیت سماج کے ایک فرد کی ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ نوجوان نسل کو اس لعنت سے چھٹکارہ دلانے کے لئے کردار ادا کرنا چاہئیے اگر ہم نے کردار ادا نہ کیا تو مستقبل میں ہمیں ایک منشیات بھرا سماج ملے گا جسکے ذمہ دار ہم ہونگے۔
شرکاء نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی سمیت بلوچستان کے بلوچ علاقے اس لعنت کا زیادہ شکار ہے۔مکران سے لیکر کراچی تک منشیات مافیا کا راج ہے جو چند پیسوں کے عوض پورے قوم کے مستقبل کو داؤ پہ لگائے ہوئے ہیں جنکی سرپرستی طاقتور عناصر کو حاصل ہے۔
آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے میں بحث و مباحثے کی روشنی میں چھبیس جون عالمی انسداد منشیات کے دن کے موقع پر بلوچ یکجہتی کمیٹی نے سوشل میڈیا میں کمپئین چلانے اور کراچی سمیت بلوچستان بھر میں پمفلٹ تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کے ذمہ داران نے انسانی حقوق کے کارکنان، سیاسی جماعتوں اور سوشل میڈیا ایکٹیوسٹوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ سوشل میڈیا کمپئین میں حصہ لیکر بلوچ یکجتی کمیٹی کا ساتھ دیں۔