خضدار: مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماء سابق وزیراعلیٰ بلوچستان چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاہے کہ گزشتہ روزکوئٹہ میں اسٹوڈنٹس کی بلاوجہ گرفتاری اور انہیں زیرِ حراست رکھنا افسوسناک عمل ہے، جمہوری انداز میں اپنے تعلیمی مسائل کے لئے جدوجہد کرنا اور حکومت و ایچ ای سی تک اپنی آوازبلند کرنا اور وہاں تک پہنچانا کوئی گناہ تو نہیں ہے۔
تاہم اس کے باوجود طلباء و طالبات کو زبر دستی گاڑیوں میں اٹھا کر لیجانا اور انہیں پابندِ سلال رکھنے پر بے حد تعجب ہوا۔ یہ بہتر طرزِحکمرانی نہیں ہے بلکہ اس سے بلوچستان کے طلباء میں احساس کمتری اور مایوسی اور زیادہ بڑھ جائیگی۔ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاکہ حکومتیں بنتی بھی عوام کے لئے ہیں عوام کے مسائل حل کرنا عوام کو تعلیم اور صحت کی سہولیات مہیا کرنا، اچھی تعلیمی پالیسی دینا، جہاں طلباء کو تعلیمی سہولیات کی ضرورت ہوں وہ اسباب مہیا کرنا لیکن یہاں جو عملی تصویر دکھائی دے رہی ہے وہ اس کے بالکل برعکس و برخلاف ہے۔
طلباء و طالبات اپنے علمی معاملات کے لئے سڑکوں پر ہیں او ر کئی روز سے کوئٹہ سمیت دیگر تمام اضلاع میں احتجاج کررہے ہیں،تاہم حکومت کے پاس کوئی پروگرام و وژن نہیں ہے کہ وہ احتجاج کرنے والے اسٹوڈنٹس کو مطمئن کرسکے۔انہوں نے پولیس کی جانب سے اسٹوڈنٹس کی بلاوجہ گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مقامی پولیس، انتظامیہ معاملات کو الجھانے کی بجائے سلجھانے کی کوشش کرے، پابند سلاسل رکھنے کی بجائے طلباء سے مذاکرات کرکے ان کے مطالبات تسلیم کیئے جائیں۔