|

وقتِ اشاعت :   July 2 – 2020

اسلام آباد:: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے دعویٰ کیا ہے کہ ‘’فرینڈز آف خان’’ کی رخصتی قریب، یہ ملکی تاریخ کی کرپٹ ترین حکومت ہے، مائنس ون نہیں بلکہ مائنس پی ٹی آئی ہونے والا ہے۔

پارلیمنٹ لاجز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اپنی انا کی وجہ سے پاکستان کی بدنامی کر رہے ہیں۔ اپوزیشن نہیں بلکہ حکمران خود کو اپنے کارناموں کی وجہ سے مائنس کر رہے ہیں۔ ہوائی قسم کے حکمرانوں نے تباہی کی، اب ان کے جانے کا وقت آ گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومتی کارکردگی نے ہر ادارے پر سوال کھڑا کر دیا ہے۔ طیارہ حادثے کی وجہ سے پوری دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی۔ کیا یہ حکمران پاکستان کے دوست ہیں؟

انہوں نے الزام عائد کیا کہ گلگت بلتستان میں افسران کو سیاسی رشوتیں دی جا رہی ہیں۔ دھاندلی کی اجازت نہیں دیں گے۔ شفاف الیکشن کروائے جائیں، ہم کسی قسم کا تنازع افورڈ نہیں کر سکتے۔

مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ روز پیش آنے والے دلخراش واقعے پر بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ تین سالہ بچے کے سامنے اس کے نانا کو بھارتی فوج نے شہید کیا۔ اس تصویر نے پوری دنیا کو ہلا کے رکھ دیا ہے۔

لیگی رہنما نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کو ایک سال پورا ہونے کو ہے لیکن ہماری حکومت تقریروں کے علاوہ کچھ نہیں کر سکی۔ کشمیر میں ہر روز ننھے بچوں کے سامنے ان کے والدین کو شہید کیا جا رہا ہے لیکن ہماری حکومت نے ایک سال ضائع کردیا۔ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ کشمیر کے معاملے پر قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس موقع پر وزیراعظم کو امریکی، برطانوی صدور اور تمام سلامتی کونسل کے ارکان کو فون کرکے اس تصویر پر بات کرنی چاہیے تھی۔ کشمیر پر قوم وزیراعظم کا گناہ معاف نہیں کرے گی۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ووٹ ضمیر کی آواز ہوتی ہے۔ اگر کسی نے اپنا ضمیر بیچا تو اللہ کے سامنے جوابدہ ہوگا۔

پی آئی اے کی بیرون ممالک فلائٹس کی پابندی پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لائسنس حکومت نہیں بلکہ سول ایوی ایشن جاری کرتی ہے۔ یہ 262 پائلٹس کے روزگار اور پاکستان کی عزت کا مسئلہ ہے۔ پرسوں ذاتی حیثیت میں پائلٹ کے مسئلے پرپریس کانفرنس میں حقائق پیش کرونگا۔

چینی سکینڈل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پرانے ٹینڈر پر جا کر 8 ہزار 300 روپے فی ٹن کے حساب سے زیادہ پیسے دے کر چینی لی گئی۔ سپریم کورٹ اس کا سوموٹو نوٹس لے، ہم بھی پٹیشن فائل کریں گے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت کے کرپشن کے اتنے باب ہیں کہ ختم ہی نہیں ہونگے۔ اکیس مہینے سے پاکستان میں چینی کا مسئلہ چل رہا ہے۔ چینی پچاسی روپے میں بک رہی ہے اور حکومت کو پرواہ نہیں، کمیشن کا کام تھا یہ دیکھنا کہ چینی کیوں مہنگی ہوئی؟ وہ کمیشن نے نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستانی تاریخ کی سب سے کرپٹ حکومت ہے۔ یوٹیلٹی سٹورز میں عمران خان نے دیگر محکموں کی طرح اپنے دوستوں کو لگایا ہوا ہے۔ یہ حکومت جائیگی تو پتا چلے گا کہ کس قماش کے لوگ بیٹھے تھے۔