کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگناہزیشن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں طلبا ء تنظیموں کا مشترکہ اجلاس زیر صدارت کوئٹہ زون کے ڈپٹی آرگنائزر نزیر بلوچ منعقد ہوااجلاس میں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری شوکت بلوچ، اوتھل زون کے صدر ریاض بلوچ‘بی ایس او پجار کے مرکزی آرگناہزر زبیر بلوچ کمیٹی ممبران ابرار بلوچ طارق بلوچ، بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے سی سی ممبر خالد بلوچ‘ پشتون اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے صوباہی صدر عالمگیر مندوخیل اور طاہر شاہ و بی ایس او کے سینیئر ممبران نے شرکت کی۔
اس موقع پر رہنماں کا کہنا تھا کہ بلوچستان ایسا خطہ جہاں کے باسیوں کو جدید دور میں بھی انٹرنیٹ تک رساہی ممکن نہیں۔ کرونا کے پیش نظر تعلیمی اداروں کے بندش کے بعد ایچ ای سی حقیقت کو پس پشت ڈال کر آنلاہن کلاسز کا فیصلہ کرکے یہاں کے طلبا کو تعلیم سے دور رکھنے کی کوشش کی۔ جس پر بلوچستان کے طلبا نے شدید ردعمل کا اظہار کرکے اپنے آئینی حقوق استعمال کر احتجاج کی طرف چلے گئے احتجاج کرنے کے باوجود بھی طلبا کے تحفظات دور کرنے کے بجائے انہیں گرفتار کرکے زندانوں میں ڈال دیا چند روز قبل وفاقی اور صوبائی وزرا کے تعلیمی اجلاس میں آن لائن کلاسز اور بلوچستان کے مسائل زیرِ بحث تک نہیں آئے۔
جو افسوس اور شرمندگی کی بات ہیں انہوں نے مزید کہا کہ آن لائن کلاسز کے وجہ سے طلبا کے ساتھ پراہویٹ اسکولز، پروفیسرز اور دیگر ادارے بھی بہت سے مسائل کو شکار ہیں ایچ ای سی اور حکومت نے ان کے طرف توجہ ہی نہیں دی ہیں۔
حکومت بلوچستان کے مسائل کو حل کریں ورنہ مسائل کے حل کیلئے سکولز ایسوسی ایشن لیکچراز و پروفیسرز ایسوسی ایشن سے روابط و مشاورت سے ٹھوس اقدامات اٹھائے گے اور مسائل کے حل تک گامزن رہینگے اور اپنے لوگوں کی ترجمانی کرتے ہوئے مشترکہ نقصانات سے بچانے تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔