|

وقتِ اشاعت :   August 4 – 2020

اوستہ محمد: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما نوابزادہ حاجی لشکری خان رئیسانی نے کہاہے کہ بلوچستان سے نکلنے والے معدنیات سے دوسرے صوبوں کو تو فائدہ پہنچ رہا ہے لیکن امیر ترین صوبے کے باسی بھوک افلاس کے عالم میں زندگی گزار رہے ہیں ہر دور حکومت میں بلوچستان سے نکلنے والے معدنیات سے صوبے پر خرچ کرنے کے دعوے تو کئے جاتے ہیں مگر آج بھی صوبے کو غریب،بے روزگاری زندگی کے تمام تر بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ساروان ہاؤس میں عید کے موقع پر ملنے والے وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان کے سیاسی نمائندے بلوچستان کے حقوق پر بات کرنے بجائے جی حضوری میں اپنا وقت گزار رہے ہیں بی این پی نے عوام کے حقوق کیلئے ہر وقت آواز بلند کیا ہے وہ کسی صورت میں صوبے حقوق سے دستبرار نہیں ہوگی آج صوبے کے نوجوان،معززین بی این پی کے ساتھ مل کر بلوچستان کے حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔

انہوں نے آج صوبے کے ایسے علاقے ہیں جو تعلیم،صحت و دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہے سیندک ہو گوادر بلوچستان کے پہاڑوں میں پتھر نہیں بلکہ ہر پتھر سونا اور چاندی ہے لیکن وہی ان پہاڑوں کے درمیان زندگی بسر کرنے والوں کو دو وقت کی روٹی نصیب نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان ہمارا گھر ہے،آج بھی بی این پی کا مطالبہ ہے کہ بلوچستان سے نکلنے والے معدنیات کو بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کے استعمال کیا جائے بلوچستان کے سیاسی لوگوں نے جو بلوچستان کی حقوق پر بات کرنے بجائے جی حضوری میں اپنا وقت نکال رہے ہیں لیکن بی این پی کے قائد سردار اختر جان کا منشور کی ساتھ چل کر بلوچستان کے حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں۔