|

وقتِ اشاعت :   September 12 – 2020

کوئٹہ: پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صوبائی جنرل سیکرٹری و سابق اسپیکر جمال شاہ کاکڑ نے کہا ہے کہ ملک کے تمام مسائل کا حل آئین کی بالادستی، جمہوری نظام کے استحکام میں پنہا ہے جب تک ملک میں آئین اور قانون کی بالا دستی کو تسلیم کرکے رائج نہیں کیا جاتا مسائل جوں کے توں رہیں گے،

بلوچستان میں پسماندگی کے خاتمے کے لئے حکومت نے اب تک کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے چمن بارڈر سمیت دیگر اہم مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے ، یہ بات انہوں نے ہفتہ کو چمن میں مسلم لیگ(ن) قلعہ عبداللہ کے صدر وارث اچکزئی کی رہائشگاہ پر پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر پارٹی کے ایڈیشنل جنرل سیکرٹری نصیر خان اچکزئی ،

شکیب علی زئی، ضلع پشین کے صدرسعد اللہ ترین سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ جمال شا ہ کاکڑ نے کہا کہ پاکستان میں آئین و قانون کی بالادستی اور پارلیمنٹ کی توقیر کو پس پشت ڈال دیا گیا ہے جس کی وجہ سے آج ملک معاشی ،معاشرتی ،سماجی بحرانوں کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ جمود کا شکار ہے ملک ترقی کرنے کی بجائے دن بدن زبوں حالی کا شکار ہورہا ہے عوامی مسائل حل ہونے کی بجائے ہر نئے دن کے ساتھ ایک نیا مسئلہ کھڑا ہورہا ہے

جسکی وجہ سے نہ صر ف ملک بلکہ عوام کی معاشی اور معاشرتی زندگی پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں آج عام شہری مہنگائی ،بے روزگاری ،غربت سے تنگ آچکا ہے لیکن حکومت کو اسکا کوئی احساس نہیں ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان بلخصوص سرحدی علاقوں میں عوام کے ذرائع معاش پر شب خون مارنا عوام دشمن اقدام ہے جسکی ہم مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد عوام کے معاشی مسائل کو حل کرکے بے روزگاری پر قابو پایا جائے بصورت دیگر ملک کو اسکا نقصان پہنچے گا جو کہ ناقابل تلافی ہوگا۔