|

وقتِ اشاعت :   September 12 – 2020

کوئٹہ: پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صوبائی جنر ل سیکرٹری و سابق اسپیکر جمال شاہ کاکڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا دورہ کوئٹہ محض فوٹو سیشن کے علاوہ کچھ نہیں تھا بلوچستان کو اہمیت اور ترقی دینے کے نعرے صرف اور صرف بند کمروں کے اجلاسوں تک محدود ہیں عملی طور پر بلوچستان مزید پسماندگی کی طرف دھکیل دیا گیاہے،یہ بات انہوں نے جمعہ کو وزیراعظم کے دورہ کوئٹہ پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے سیلاب اور زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں اب تک لوگ بے یار و مددگار ہیں ریلیف کے نام پر عوام کے ساتھ مذاق کیا گیا ہے جبکہ بند کمروں کے اجلاسوں میں سب اچھا ہے کہ گردان الاپی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ عمران خان ماضی میں پروٹوکول کلچر کے خلاف بات کیا کرتے تھے جبکہ انکے دورے کے موقع پر کوئٹہ کی سڑکیں دو گھنٹے تک بند رہیں ایئر پورٹ روڈ کے اطراف میں دکانوں کوبھی بند کروادیا گیا

جس سے لوگوں کو شدید گرمی میں تکلیف کا سامنا کرنا پڑا انہوں نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ وزیراعظم خود سیلاب،زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے وہاں صورتحال کا جائزہ لیتے لیکن انکی بلوچستان کے لئے دلچسپی محض فوٹو سیشن اور کوئٹہ میں اجلاس کرنے تک محدود ہے انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کو بلوچستان کی ترقی عزیز ہوتی تو وہ وزیراعظم صوبے کے لئے خصوصی ترقیاتی پیکج، غربت، بے روزگاری،افلاس کے خاتمے کے لئے اقدامات کا اعلان کرتے نہ عجلت میں صرف چندگھنٹوں کا دورہ کرکے واپس چلے جاتے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ثابت کردیا ہے کہ اسے بلوچستان کی ترقی اور پسماندگی کے خاتمے کی کوئی فکر نہیں ہے لیکن انہیں یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ اب بلوچستان کے عوام باشعور ہوچکے ہیں وہ حکومت کے زبانی جمع خرچ میں نہیں آئیں گے۔