|

وقتِ اشاعت :   October 5 – 2020

کوئٹہ: بلوچستان سرمایہ کاری بور ڈ کے چیف ایگزیکٹو فرمان زرکون نے کہا ہے کہ افریقی ممالک کے ساتھ ہونیوالی ویب نار توقعات سے بڑھ کر کامیاب رہی،پہلی مرتبہ بلوچستان حکومت یا کسی ادارے کی جانب سے اس قسم کا اقدام اٹھایا گیاہے جس میں افریقی ممالک کے اسٹیک ہولڈرز کو مدعو کیا گیا، ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ اور بلوچستان میں معدنیات، سیاحت، جدیدزراعت اور دیگر شعبوں میں مماثلت پائی جاتی ہے۔

جس طرح جنوبی افریقہ دوسرے افریقی ممالک کیلئے گیٹ وے ہے اسی طرح گوادر پورٹ اور سی پیک کے تناظر میں بلوچستان بھی مستقبل میں خطے کا گیٹ وے بننے جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور بلوچستان میں موجود مواقع کو افریقی ممالک کیسامنے اجاگر کر سکتے ہیں،اسکے علاوہ افریقی ممالک میں معدنیات اور زراعت کے شعبوں میں کام کرنیوالی کمپنیوں کیساتھ اپنے تجربات شیئر کئے جا سکتے ہیں۔

اس ویب نار کا مقصد ان کمپنیوں کو بھی ترغیب دینا تھاکہ وہ اپنے آپریشنز کو بلوچستان تک وسعت دے سکیں، انہوں نے کہا کہ مائننگ، سیاحت اور زراعت کے شعبوں میں انکی ٹیکنالوجی کو بلوچستان منتقل کیا جا سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر ویب نار انتہائی کامیاب رہا جس میں بڑے پیمانے پر افریقی ممالک کی نمائندگی موجود تھی، لسوتھو کے وزیر سائنس نے پریزنٹیشن کو سراہتے ہوئے اپنے صدر کیساتھ اسکی تفصیلات شیئر کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

اسکے ساتھ ساتھ جنوبی افریقہ کے بزنس ٹائیکون بھی ویب نار میں شریک رہا جبکہ کئی کمپنیوں نیمختلف شعبوں میں دلچسپی کا اظہار کیا وہ لوگ جو پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں ان کیلئے بلوچستان میں سرمایہ کاری اور یہاں آنا نسبتاً آسان ہے اور وہ اس ویب نار سے مطمئن تھے، انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ یہیں ختم نہیں ہوگاہم فالو اپ کے طور پر مزید سیشن منعقد کریں گے جن میں مخصوص شعبوں پر بات کیا جائیگی۔

جبکہ ان ممالک کیساتھ بزنس وفود کا تبادلہ بھی کرایا جائیگا، ہم انہیں گوادر اور دیگر علاقوں میں موجود سرمایہ کاری کے مواقع سے روشناس کرائیں گے اسکے علاوہ بلوچستان کے مائننگ کے شعبے سے وابستہ افراد کو بھی ا ن ممالک کا دورہ کرا یا جائیگاجو مستقبل کے تجارتی تعلقات کے فروغ میں اہم ثابت ہوگا۔