|

وقتِ اشاعت :   October 5 – 2020

کوئٹہ: اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نا اہل اور مسترد شدہ لوگوں کا ایک ٹولہ ہے اور پاکستان کی عوام کو ایک مرتبہ پھر سے بیوقوف بنانے کی کوشش ہے لیکن اب ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کا دور ہے اب پاکستانی عوام جان چکی ہے کہ یہ اتحاد صرف اور صرف چند نا اہل اور کرپٹ سیاستدانوں نے اپنی کرپشن پر پردہ ڈالنے اور احتساب کے عمل سے بچنے کے لیے کیا ہے۔

ان باتوں کا اظہار ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے پی ڈی ایم کے 11 اکتوبر کو کوئٹہ میں ہونے والے جلسے کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں کیاقاسم خان سوری نے کہا کہ نواز شریف کی جماعت مسلم لیگ ن کو میٹرو بس، اورنج بس، سی پیک کا افتتاح کرتے ہوئے، موٹروے، سڑکیں بناتے وقت کوئٹہ اور بلوچستان یاد نہیں آیا۔ اب اپنی کرپشن چھپانے اور احتساب سے بچنے کے لیے بلوچستان کی عوام کی مسترد شدہ بلوچستان کی مفاد پرست قوم پرست اور مذہبی جماعتوں کے ساتھ مل کر جلسے کے لیے کوئٹہ یاد آ گیا ہے۔ نواز شریف اور ان کی جماعت جب اقتدار میں ہوتے ہیں۔

تو صرف اور صرف پنجاب کا سوچتے ہیں اور جب اپوزیشن میں آ جاتے ہیں تو پھر انھیں چھوٹے صوبے اور مظلوم اقوام پشتون، بلوچ اور سندھی یاد آ جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ 2011 کے بعد سے این ایف سی ایوارڈ کے تحت بلوچستان کو بے تحاشا پیسہ ملا اس دوران بلوچستان میں مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومتیں رہیں ان کے ساتھ یہاں کی قوم پرست اور مذہب پرست جماعتیں بھی ساتھ تھیں یہ سب پیسہ کہاں گیا؟

بلوچستان پر تو ان حکومتوں نے این ایف سی ایوارڈ کا ایک روپے بھی نہیں لگایاڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ بلوچستان میں قوم پرست اور مذہبی جماعتیں ہمیشہ سے صوبے کی برادر اقوام کو کبھی قوم پرستی کے نام پر، کبھی مذھب کے نام پر اور کبھی پنجاب کی لوٹ مار کے نام پر لڑواتے رہے ہیں اور آج اپنے اپنے مفادات کیلئے یکجا ہو کر عدالتوں سے اشتہاری پنجاب سے ایک کرپٹ ترین، اشتہاری اور نا اہل سابقہ وزیر اعظم کی گود میں بیٹھ گئے ہیں۔

قاسم خان سوری کا کہنا تھا کہ 70 سال تک بلوچستان اور وفاقی حکومتوں کا حصہ رہنے والے بلوچستان کے قوم پرستوں اور مذہبی جماعتوں نے بلوچستان کی ترقی، احساس محرومی اور پسماندگی دور کرنے کے لیے کیا کیا ہے جو یہ صرف 2 سال پہلے اقتدار میں آئی پاکستان تحریکِ انصاف کے خلاف یکجا ہو کر عوام کو بیوقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ بلوچستان کی 70 سالہ سیاسی تاریخ میں مفاد پرست قوم پرست اور مذہبی جماعتوں کا ٹولہ تقریبآ تمام حکومتوں کا حصہ رہا ہے اور ذاتی مفادات کی سیاست کرتا رہا ہے جس کی وجہ سے اب صوبے میں نظریاتی سیاست نہ ہونے کے برابر ہے۔